Skip to content

آنکھوں کی صفا ئی ؟ نعمت ایک زحمت بھی بن جا تی ہے۔

آنکھیں خدا کی نعمت ہیں انسان کی لا پرواہی سے یہ نعمت ایک زحمت بن جا تی ہے۔ اسی وجہ سے آنکھوں کی حفا ظت کو اہمیت دی جا تی ہے۔ آنکھوں کو نقصان دہ چیزوں سے بچانا ضروری ہے۔اگر آنکھیں نہ ہوں تو انسان منا ظر قدرت اور چیزوں کے حسن سے محروم رہ جائے۔آنکھوں کی دیکھ بھا ل میں سستی برتنے سے آنکھیں خراب ہونے لگتی ہیں۔

اور رفتہ رفتہ بینا ئی کمزور ہونا شروع ہو جا تی ہیں اوربہت جلد چشمہ لگا نا پڑتا ہے۔مسلسل راتیں جا گنے سے بھی آنکھیں خراب ہونے کا خدشہ ہوتا ہیں۔موجودہ دور کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ اورموبائل کا کہلاتا ہے۔ اب ہر گھرمیں کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ اورموبائل موجودہے۔بچے فلموں کو موبا ئل پر گھنٹوں دیکھتے ہےاور انٹر نیٹ پر تو گھنٹوں بیٹھے رہ کر سر گرمیاں انجا م دیتے ہیں۔مسلسل کمپو ٹراور موبا ئل کے استعمال سے آنکھوں کے ساتھ ساتھ بچوں کی گردن اور مہرے بھی متا ثر ہو جا تے ہیں۔اور رفتہ رفتہ بنائی بینائی کم ہونے لگتی ہے۔

آنکھوں کی حفاظت کے لئے بچوں کے موبا ئل ، لیپ ٹاپ کے استعمال کو منا سب وقت کا پا بند بنایا جا ئے۔اور قدرتی آرام بھی ضروری ہے۔ سونے سے جسم کو بھی آرام ملتا ہے۔ اورآنکھوں پر بھی زیادہ بوجھ نہیں پڑتا آنکھوں کو صاف اور تازہ پا نی سے صاف کرنا چاہیے۔آنکھوں کی صفائی کے لیے: ایک کھلے منہ کے برتن میں ٹھنڈا پانی لے کر اس میں تھوڑا سا عرق گلاب ملا کر آنکھوں کو اس پانی سے دھوئیں پانی کاچھنٹا مار کر پتلیوں کو چاروں طرف گھمائیں اس عمل سے آنکھوں کے گرد جمی ہوئی میل گرد صاف ہو جائے گی۔

آنکھ میں داخل ہونے والی کوئی بھی گندگی ، ریت ، دھول اور دیگر غیر ملکی معاملات کو فوری طور پر صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر نہیں کیا تو ، گندگی جمع ہوتی رہتی ہے اور آنکھوں میں جلن کا سبب بن سکتی ہے۔ذاتی صحت وصفائی خود اپنی صحت وتندرستی ہے۔ اگر ہر فرد حفظان صحت کے اصولو ں پر قائم رہ کراپنے روزہ مرہ کام انجام دیتا ہے تو وہ ایک خوش وخرم زندگی اللہ کی عطا کر دہ نعمتوں کا ساتھ گزار سکتا ہے- آنکھیں اللہ کی عطا کردہ ایک نعمت ہیں اور ہمیں اس نعمت کا شکر ادا کرنا چاہیے۔اور ان لوگوں کو دیکھ کر سبق حا صل کرنا چاہیے جو اس نعمت سے محروم ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *