Skip to content

Bareera arif

مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز کا حملہ

مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز کا حملہ

مسجد اقصیٰ جو کہ مقبوضہ مشرقی زیرو نظم کے پرانے شہر میں واقع ہے وہاں اسرائیل پولیس نے جمعہ کے روز مسجد کے اندر مسلمان نمازیوں پر حملہ کیا۔

کچھ نے فلسطین میں یہ بیان دیا کہ اس واقعے کے دوران تقریبا 53 فلسطینی حرم الشریف کے اندر زخمی ہوگئے۔ مذہبی خرافات کے عہدے دار نے ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیل پولیس نے اچانک دستی بم اور گیس بم کے ذریعے مسلمان نمازیوں کو حرم شریف کے اندر منتشر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے مسجد القبیلین جو کہ مسجد اقصی میں موجود ہے وہاں نماز پڑھنے والے نمازیوں پر پر تیز دستی بموں اور ربڑ کی گولیوں سے حملہ کیا، فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی پولیس پر پتھراؤ اور شیشے کی کی بوتلوں کے پتھراؤ سے حملہ کیا۔ یہاں تک کہ یہ جھگڑا جو کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تھا Read More »مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز کا حملہ

مدینہ منورہ کی مکمل تاریخ

مدینہ منورہ کی مکمل تاریخ

السلام علیکم آج کا ہمارا موضوع جو میرے اور آپ کے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک شہر کے اوپر ہے جس کا نام مدینہ منورہ ہے۔ مدینہ منورہ سعودی عرب کے خطحہ حجاز کا شہر جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا روزہ مبارک ہے یہ شہر اسلام کا دوسرا مقدس ترین شہر ہے۔  شہر میں 2004 کے مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی 9 لکھ 18 ہزار 899 ہے۔ شہر کا پرانا نام یثرب تھا لیکن حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت مبارکہ کے بعد اس کا نام مدینہ المنورہ رکھ دیا گیا جو بعد از مدینہ بن گیا۔ اس کی بنیاد اسلام پر ہے۔ مکہ مکرمہ میں مسجد حرام میں مسلمانوں کے لئے مقدس ترین مقام ہے جبکہ بیت المقدس میں مسجد اقصی  اسلام کا تیسرا مقدس مقام ہے ۔ اس شہر کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں مسجد نبوی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا روزہ مبارک ہے ۔ جس کی زیارت کے لیے ہر سال ہزاروں فرزندان توحید وہاں پہنچتے ہیں۔ تاریخ اسلام کی پہلی مسجد مسجد قبا بھی مدینہ میں قائم ہے۔ مکہ مکرمہ کی طرح مدینہ منورہ میں بھی Read More »مدینہ منورہ کی مکمل تاریخ

البرٹ آئن سٹائن

البرٹ آئن سٹائن

السلام علیکم آج کا میرا مضمون ایک نہایت دلچسپ یا تو یوں کہ لیں ایک عجیب و غریب واقعہ کے بارے میں ہے جو کہ دنیا کے ایک عظیم ترین سائنس دانوں میں شامل ہونے والا نام آئن سٹائن کے بارے میں ہے آئن سٹائن کو عظیم ترین سائنس دانوں میں شامل کیا جاتا ہے جس کی کاوشوں سے آج ہم سائنس کے میدانوں میں انسانی عظمت کے گاڑھے ہوئے جھنڈوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔
یہ ضروری نہیں کہ ہر آدمی سائنسی علوم میں دلچسپی رکھتا ہو لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ کوئی بھی پڑھا لکھا شخص اس نام سے نا واقف نہیں جس کی وجہ اس کی وہ سائنسی تحقیقات ہیں جنہوں نے اسے علم کی دنیا میں ایک معتبر اور باوقار پہچان دی ۔ مگر ہمارا موضوع اس کی جدوجہد اور کامیابیوں یو یو کی داستان نہیں بلکہ آج ہم آج اس بات کو اپنا موضوع سخن بنائیں گے گے کہ آخر کار اس کے دماغ کو نکال کر کیا سراغ لگانے کی کوشش کی گی۔ ہ 17 اپریل 1955ء کا واقعہ ہے جب اس عظیم سائنسدان کو سینے میں شدید درد کا احساس ہوا جس کے علاج کے لیے اسے امریکہ کے نیو جرسی پرنسٹن جن سن ہاسپٹل میں داخل کروانا پڑا لیکن وہ دل کہ اس مرض سے جانبر نہ ہو سکا کا اور اگلی صبح اس کی موت واقع ہوگئی۔ اس وقت اس کی عمر تقریبا 76 برس تھی۔ آئنسٹائن کی موت دنیا میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور سائنس کی دنیا میں صف ماتم بچھ گئی۔                                                      WWW.NEWSFLEX.COM
Read More »البرٹ آئن سٹائن

عادت

                                   

                                           السلام علیکم اج کا ہمارا مضمون ایک نہایت نازک معمالے کے بارے میں ہے جس کے بارے میں آپ سب جاننا چاہتے ہیں کہ آخر یس کی وجہ کیا ہے یور وہ ہےعادت  

جذبہ، جنون اور عادت یہ چیزیں ایسی ہیں جو کہ شاید سننے میں ایک جیسے ہی لگتے ہیں مگر بہت ہی  کم مقدار میں ان میں فرق ہوتا ہے۔ یا یوں کہہ لیں کہ ایک بہت ہی فائن لائن ان تینوں کو ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے اور کبھی کبھار ہم اس کو کب ایک حد سے زیادہ پار کر جاتے ہیں ہمیں پتہ بھی نہیں چلتا۔ جذبہ وہ ہوتا ہے جو ہم کام کرنا چاہتے ہیں، جنون وہ وہ ہوتا ہے جو کام ہمیں کرنا ہی ہوتا ہے کسی بھی حال میں اور عادت وہ ہوتی ہے جس کے بغیر رہنا ہمارا مشکل ہو جاتا ہے چاہے وہ چیز ہمارے لئے ضروری ہو نہ ہو مگر اس چیز کی عادت ہو جانے پر اس کو چھوڑنا ہمارے لیے بہت زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔

اگر آپ میں جذبہ ہے کہ آپ کسی کام کو کرنا چاہتے تو آپ کا وہ جذبہ کسی چیز کے لئے آپ کو کچھ بنا سکتا ہے آپ کی زندگی میں آپ کو بڑی سے بڑی کامیابی تک پہنچا سکتا ہے۔ مگر جب یہی جذبہ ایک جنون یا کسی عادت میں تبدیل ہو جائے تو الٹا یہ آپ کو ایک وقت پر ختم کرنا شروع کر دیتا ہے جیسے کہا جاتا ہے کہ جذبہ انسان کو کچھ بناتا ہے اس کی زندگی کو ایک کامیابی کے راستے تک لے کر جاتا ہے۔ مگر کسی چیز کی عادت ہو جانا اس کو ختم کر دیتا ہے اور یہ تو ان تینوں چیزوں کا ایک بنیادی تعارف ہے۔ لیکن اگر ہمیں خاص طور پر ایک عادت کے بارے میں بات کرنی ہے اس کی تہہ تک جانا ہے کہ ایک عادت اصل میں ہوتی کیا ہے تو سب سے پہلے ہمیں انسانی تکلیف اور اس کے درد کو سمجھنا ہو گا اور یہی وہ صحیح  ۔جگہ ہے جہاں سے ہمیں لوگوں کی عادت کے بارے میں بات کرنا شروع کرنی چاہیے

Read More »عادت

ہندوستانی پولیس افسر مسلمانوں سے ہندوستان کے لئے اللہ سے دعا کی درخواست کر نے پر مجبور

ہندوستانی پولیس افسر مسلمانوں سے ہندوستان کے لئے اللہ سے دعا کی درخواست کر نے پر مجبور

آپ سب جانتے ہیں کہ کرونا وائرس کی وبا پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے اور اس کے بہت ہی منفی اثرات پوری دنیا کے لوگوں پر ہو رہے ہیں اور لوگوں کا جانی نقصان ہو رہا ہے مگر جو حالات اس وقت ہندوستان میں بنے ہوئے ہیں وہ بہت ہی خطرناک اور غمگین ثابت ہو رہے ہیں۔ لوگوں کی لاشوں کا ڈھیر ہر طرف لگا ہوا ہے۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی محسوس ہو رہی ہے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو تے جا رہے ہیں جس کی لپیٹ میں بچے بوڑھے، جوان سب آ رہے اور ہندوستان کے لوگ ان حالات سے بہت زیادہ پریشان کن حالت میں مبتلا ہیں ہیں۔ انہی حالات کے دوران ایک ویڈیو جو کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں ممبئی کی سڑکوں پر انڈین پولیس میں ایسو پیس فالو کرواتے ہوئے اپنے مسلمان بھائیوں سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ اللہ سے ہندوستان کے ان حالات کے لی انہوں نےے دعا کریں درخواست کی کہ مسلمان رمضان کے اس بابرکت مہینے میں اللہ سے انڈیا کے لیے دعا کریں  کیونکہ انہوں نے سنا ہے کہ اللہ ان کی اس مہینے میں دعائیں قبول کرتا ہے۔

Read More »ہندوستانی پولیس افسر مسلمانوں سے ہندوستان کے لئے اللہ سے دعا کی درخواست کر نے پر مجبور

ایک عام سکول اور بوڈنگ سکول میں کیا فرق ہوتا ہے؟

ایک عام سکول اور بوڈنگ سکول میں کیا فرق ہوتا ہے؟

                                                                                   http://www.boarding.com                                                                

اسلام علیکم  آج کا مییرا مضبون ایک بہت دلچسپ اور منفرد چیز کے بارے میں ہے جسکا نام ہے بورڈنگ سکول یہ نام آپ نے ٰآخبار یا شاید ٹی وی میں سنا ہو مگر اکثر لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آخر ایک عام سکول اور بوڈنک سکول میں فرق کیا ہوتا ہے۔ جسکی معلمات آپکوں امید ہے ک مل جاہیگی۔ بورڈنگ سکول ایک طرح سے ہاسٹؒل کی مانند ہوتا ہے۔ جیسا کہ وہاں پر کھانا پینا کمرہ اںک جگہ ہو تا ہے ایسا ہی کچھ جساب بورڈنگ سکول کا ہے مگر کچھ ماحول آور گچھ ملنے ملانے میں فرق ہے۔ جیسے کہ بورڈنگ میں بچے صرف  چھٹیاں ملنے پر ہی اپنے گھر جا تے ہیں۔ اور تھورا ماحول بھی سخت ہوتا ہے یا یوں کہ لیں کے ڈ سپلنڈ  ہوتا ہے۔
Read More »ایک عام سکول اور بوڈنگ سکول میں کیا فرق ہوتا ہے؟

کرونا وائرس کے تعلیمی نظام پر منفی اثرات

کرونا وائرس کے تعلیمی نظام پر منفی اثرات

                                                           

السلام علیکم جیسا کہ آپ سب جانتےہیں کہ اج کل کرو نا ویرئس کی وجہ سے نا صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے تعلیمی نزام پرمنفی اثرات نافز ھو رھے ھیں ۔ سکول، کالج، یونیورسٹی جیسا کہ سب بند ہیں جس کی وجہ سے بچے پرھاہی پر توجہ نہیں دے پا رہے  اور بچے بہت ہی آزاد ہو چکے ہیں ۔ انکا پرھایئ مے دل نہیں لگتا کیونکہ سکول کالج ینیورسثٹی مے وہ مصوف رہتےتھے ۔ مگر گھر مے وہ ما حول انھے موہیا نہیں ہوتا اور اسے انکی تعلیم بہت اثر ہو رہا ہے جو کہ انکی  آنے والی زندگی میں بھی منفی اثرات قایم کرےگا۔ ایسے میں بیشتر والدین کا کہنا ہے کہ پہلے ہی پڑھائی کا اتنا نقٖصان ہو رہا ہے.

کہ انھہیں فکرہے کہ طلباہ کا وقت اور سال کا نقصان ہو گا اور پاکستان جیسے ملک مے بچوں کا تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے تعلیمی اداروں مے بھی جانے میں دلچسپی کم ہوتی نظر آ رہی ہے،  بچے سکول کی عادت ہی نہ بھلا دیں۔  ایک اندازے کے مطابق کورونا کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت کو اگلے کیی سالوں تک کتنا ہی مالی طور پر اور کاروباری نقصان ہو گا یہاں تک ک غربت کی زیادتی اور بڑھنے کے امکان ہیں لیکن یہ سب وقت کے ساتھ ساتھ ٹھیک ہو سکتا ہے مگر کرونا کے جو نقصان تعلیمی سطحہ پر ہوہے ہے انکوں پورا کرنا شاید ناممکن  ہو۔

                                                                                                     

 114 سے زائد ملکوں میں تمام اسکول اور کالج بند پڑے ہیں۔    طلبہ و طالبات اس سے متاثر ہیں۔  کلاس روم میں بیٹھ کر استاد کے لیکچر کو غور سے سنتے چاہے زبردستی ہی لیکن ٹیچر کی نظروں کے سامنے اچھے سے سیکھ سکتے تھے۔ اپنے استاتذ سے مشکل اور نا سمجھ آنے والی چیزوں پر سوال کرتے تھے مگر کرونا کی وجہ سے  آن لائن  تعلیم           پر آنے   سے بہت نقصان  اٹھانا  پڑ رہا ہے جہاں آمنے سامنے سوال جواب بنہیں ہو سکتے۔     اتنے  مہینے گزرنے کے باوجود تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکی ہیں۔ جزوی طور پر ہی سہی، آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری ہے۔جو کہ بلکل بھی فایدہ مند ٖثابت نہئں ہو رہا۔ طلبا ہ   اس چیز سے بہت نارازتھے کہ جب معیاری تعلیم اور سہولیات نہیں مل رہی تو فیس میں کمی کیوں نہیں کی جا رہی۔ کئی طلباء کا کہنا ہے کہ گھر بیٹھنے کی وجہ سے ان کی پڑھائی میں دلچسپی ختم ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ، ان کی پڑھائی کا بوجھ بھی کافی بڑھ گیا ہے۔  آن لائن کلاسز میں سنجیدگی کا عنصر پیدا نہیں ہوپاتا جس کی وجہ سے مزيد وقت ضائع ہوتا ہے۔  ”ڈیڑھ گھنٹے کی کلاس میں کام کی بات صرف 10 سے 15 منٹ کے لیے ہوتی ہے۔“ ان کے مطابق آدھے سے زیادہ طلباء کلاس میں شرکت نہيں کرتے، اور اس کی وجہ سے باوقی کے سٹوڈنس کی بھی پڑھاہی میں دل نہیں لگتا اور انکا دیھان بھی منتقل ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچے جو کہ خود کلاس نہیں Read More »کرونا وائرس کے تعلیمی نظام پر منفی اثرات