وقت گزرنے کے ساتھ جیسے جیسے انسان کے رہن سہن میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اسی طرح وقت کے حساب سے جوں جوں سائنس ترقی کرتی جاتی ہے میدان جنگ اور دفاعی نظام میں بھی تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔
افواج پاکستان نے بہت سی جنگیں لڑیں اور اللّہ کے کرم سے دشمن کے دانت کھٹے کیا اور انھیں بھاگنے پر مجبور کیا ان میں سے بہت سی جنگیں ہم پر مسلط کی گئی جن کا افواج پاکستان اور قوم نے مقابلہ کیا اور جیت کر دیکھایا۔میدان جنگ میں ٹینک کو ایک فصیلہ کن ہتھیار کے طور پر دیکھا جاتا تھا ٹینک نے تقریباً ایک صدی تک میدان جنگ پر حکومت کی ہے جو کہ دشمن کی صفوں میں تبائی مچا دیتا تھا ایسا نہیں ہے کہ اب ٹینک ناکارا ہے ٹینک اب بھی بہت سی جاگہوں پر استعمال ہوتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بہت سی چیزوں نے اسکی اہمیت کو کم کر دیا ہے ۔
جوں جوں وقت گزرتا بحری بری افواج کے ساتھ اب جو چیز فصیلہ کن ثابت ہوتی ہے وہ ہے ایئر فورس جس کا نظارہ ہم 27 فروری2019 میں دیکھ چکے ہیں اور آج دنیا میں سبھی ممالک اس میں جدید سے جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں لیٹیسٹ جہاز تیار کر رہے ہیں اور جدید اسلحہ نصب کر رہے ہیں اس میں کیوں کہ اب جنگوں کا فصیلہ یہ کریں گے۔اپنی جنگی طاقت جو بڑھانے کے لیا اس میں بہت تیزی سے ڈرونز اضافہ ہو رہا ہے ملک کے اندر دشمن ہوں یا باہر کسی کی جاسوسی کرنی ہو یا حملہ اب زیادہ تر ان ڈرونز کا ہی استعمال کیا جاتا ہے اور وقت کے ساتھ اب ان میں باومبینگ اور جدید میزائل کا نظام بھی متعارف کرایا جا رہا ہے آرمینیہ اور آظہر بھائی جان کی جنگ میں ہم یہ دیکھ چکے ہیں کے کس طرح آظہر بھائی جان نے آرمینی فوج کو تباہ کر دیا تھا ڈرونز کی مدد سے اور اس جنگ کو جیتنے میں نمایاں کردار ادا کیا تھا ڈرونز نے ۔
بہت سے ممالک اب اپنے ڈرونز تیار کرتے ہیں اور دوسرے ممالک کو بیچتے بھی ہیں اور خدا کا شکر ہے کے پاکستان بہت سے ڈرونز حاصل کر چکا اور jf-17 تھنڈر کے بعد اب چائنا کے ساتھ مل کر اپنے ڈرونز بنا کر اس ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا رہا ہےانشاءلله جب تک افواج پاکستان اور یہ قوم ہے یہ ملک قائم دائم رہے گا ۔
تحریر:: ملک جوہر