ذیابیطس سے تحفظ، محفوظ مستقبل

In عوام کی آواز
December 27, 2020

ذیابیطس یا شوگرتیزی سے بڑھتا ہوا ایک دائمی مرض ہے جو کہ بہت سے صحت کے مسائل اور پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے۔ پورے دنیا میں ایک اندازے کے مطابق قریباً 5 کروڑ افراد اس بیماری کا شکار ہیں اور آنے والے وقت میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ ایک سروے کے مطابق پاکستانی آبادی کا کل %15فیصد حصہ اس مرض کا شکار ہے اور مزید %13ایسے افراد ہیں جو اس مرض کی ابتداٰیStages پہ ہیں۔
آئیے، اس مرض کو جانیے، اپنے تحفظ کو یقینی بنائیے اور آنے والے مستقبل کو صحت مند بنائیے۔

(Diabetes) شوگر کیا ہے؟

انسانی جسم کے اندر لبلبہ یا Pancreas نامی ایک عضو ہوتا ہے جو کہ ایک Insuline نامی ہارمون پیدا کرتا ہے۔ یہ انسولین انسانی خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ ذیابیطس کے مرض میں یہ لبلبہ انسولین پیدا کرنے کے قابل نہیں رہتا یا انسولین اپنا کام صحیح طریقے سے سر انجام نہیں دے پاتا تو جسم میں شوگر یا گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ اس مقدار کے حد سے زیادہ بڑھنے سےسے مختلف قسم کے مسائل پیش آ سکتے ہیں مثلاً بینا ئی ضائع ہونے کا خطرہ، گردے فیل ہونے کا خطرہ یہاں تک کہ یہ ہارٹ اٹیک کا بھی سبب بن سکتا ہے۔
Type-2 Diabetes
ذیابیطس کی اس قسم میں جسم میں انسولین تو پیدا ہو رہا ہوتا ہے مگر اپنا کام صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دے پاتا۔ اس قسم کی ذیابیطس عموماً جسمانی کام نہ کرنے اور بہت زیادہ جسمانی وزن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس میں مریض کو جسم کے باہر سے انسولین لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی اور ادویا ت سے علاج ہوسکتا ہے۔ اس قسم میں کم علامات کی وجہ سے لمبے عرصے تک بیماری کی تشخیص نہیں ہوپاتی۔
Type-1 Diabetes
ذیابیطس کی اس قسم میں جسم انسولین بنانے کے قابل نہیں رہتا اور مریض کو روزانہ کی بنیاد پر جسم کے باہر سے انسولین لگانا پڑتی ہے۔ اس کی علامات میں پیشاب کا بہت زیادہ آنا، بہت زیادہ بھوک یا پیاس لگنا، وزن میں کمی ہو جانا، بینائی کمزور ہونا اور تھکاوٹ محسوس کرنا شامل ہیں۔ یہ علامات اچانک بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔ علامات کی صورت میں فوراً فزیشن ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور پرہیز و علاج میں تاخیر نہ کریں۔

احتیاط اور تحفظ کیسے کریں
ذیابیطس کے مریض افراد کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، آپ اس کے ساتھ بھی ایک نارمل لائف گزار سکتے ہیں۔ سادہ طرز زندگی اس سے بچاوُ اور تحفظ میں کافی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
1. ایک متوازن جسمانی وزن قائم کرنے کی کوشش کریں اور اس کو Maintain کریں۔
2. روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ پیدل چلنے اور ورزش کرنے کیلےُ وقف کردیں۔ اس کو اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔
3. اپنے کھانے پینے کی اشیاُ پر کنڑول رکھیں۔ ذیادہ میٹھی چیزیں کھانے سے پرہیز کریں۔ مرغن غذائیں بھی کم کردیں۔ صحت مند کھانوں پر مشتمل ایک چارٹ بنائیں اور اس پہ عمل کریں۔
4. سگریٹ نوشی کو مکمل ترک کردیں۔ اس سے شوگر اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔
5. اپنی ادویہ مقررہ وقت پر لیں اور اپنے ڈاکٹر سے مشور کیےُ بغیر کوئی دوائی نہ چھوڑیں۔ طے کردہ اوقات یا دنوں میں اپنا شوگر لیول چیک کروالیں۔
6. اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھیں اور جسم کو چوٹ سے بچائیں خصوصاً اپنے پاؤں کا خاص خیال رکھیں۔

اگر آپ کو ذیابیطس کی علامات ظاہر ہوں تو اپنے قریبی ہسپتال یا فزیشن کلینک پہ جا کہ اپنا معائنہ کروائیں اور مرض کی تشخیص ہونے پہ گھبرائیں نہیں۔ بروقت علاج شروع کریں اور زندگی کی نعمت سے لطف اندوز ہوں۔

مضمون نگار ڈاکٹر مبشر نعمانی، شوگر سپیشلسٹ، ڈسٹرکٹ ہسپتال لیہ

/ Published posts: 7

میں ڈاکٹر مزمل ارشاد (MBBS, FCPS - R) میڈیکل آفیسر، میڈیکل رائٹر، فریلانسر اور یوٹیوبر ہوں۔