آج ہم بات کر یں گے ٹینشن اور پریگنینسی کے بارے میں- اکثرعورتیں جن کی شادی کو تین یا چار سال کا عرصہ گزر چکا ہوتا ہے، ان کے ہاں ابھی تک اللہ پاک نے کرم نہیں کیا ہوتا اور وہ بے اولاد ہوتی ہیں-اپنی بے اولادی کی بہت ہی زیادہ ٹینشن لیتی ہیں اور اس پریشانی کے پیچھے جواصل وجہ ہوتی ہے وہ ہمارا معاشرہ ہو تا ہے جو کہ بہت ہی زیادہ تنگ کر تا ہےاور ذہنی کوفت کی وجہ بنتا ہے-
اگر آپ ایسے ہی لوگوں کی باتوں اور طعنوں تشنوں سے پریشان رہیں گی توآپ ہی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا-آپ کی پریشانی دن بہ دن بڑھتی جا ئیں گی آپ کا جو حمل ہے وہ بھی مشکل ہو جا ئے گا – میں آپ کو بتا تی چلوں کہ لوگوں کا تو کام ہی باتیں کر نا ہے-وہ تما م لوگ جن کی شادی کو چند برس گزر جا تے ہیں اور ان کے ہاں خوش خبری نہیں ہوتی تو جو اردگرد کے لوگ ہوتے ہیں وہ ان سے پوچھ پوچھ کر ان کی زندگی کو وبال جان بنا دیتے ہیں
لوگوں کا کام صرف باتیں کر نا ہے آپ ان کی باتوں پر دھیان نہ دیا کر یں بس اللہ سے ہمیشہ اچھے کی امید رکھا کر یں- اللہ ہی سب کو اولاد کی نعمت سے نواز نے والا ہے- اور اللہ ہی وہ ذات ہے جس نے آج تک آدم ؑ سے لے کر جتنے بھی انسان ہیں ان کو اولاد ِ نرینہ بخشی ہے- تو ہمیں ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کر نا چا ہیے اور صرف ایک ہی اللہ سے مانگنا چاہیے کیونکہ وہی ذات ہے جو عطا کر نے والی ہے۔
لوگوں کی باتوں پر جا ئیں گے تو آپ مزید پریشان رہیں گے جتنی زیادہ ٹینشن لیں گے اتنے زیادہ آپ کے لیے حمل میں مسئلے مسائل پیدا ہوں گے۔ مناسب طور پر طبی معائنے کے بعد دوائیاں استعمال کریں – یہ بھی بہتری کا زریعہ بن سکتی ہیں- دوائی کے استعمال سے آپ کی رپورٹ مثبت بھی آسکتی ہے اور آپ کو اللہ پاک خو ش خبری بھی دے سکتے ہیں- آپ کو اولادِ نرینہ سے بھی نواز سکتے ہیں۔ تو ہمارے پاس ایسی د وائیاں موجود ہیں جو کہ حمل ٹھہرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہیں- آپ ان دوائیوں کے استعمال سے اولاد کی نعمت سے بہرہ مند ہو سکتے ہیں۔