پرسرار میزبانی
ماما پلیز مامو کو چھوڑنے چلتے ھے نہ جیا نے مامو کی طرف دیکھتے ھوے کہا ۔مامو نے مسکرا کے اپنی باجی کی طرف دیکھا اور کہا باجی چلے نہ موسم اچھا ہےریلوے اسٹیشن بھی پاس میں ہی ہے بچی بھی خوش ہوجاے گی میرا دوست آرہا ہی گاڑی لے کہ آپلوگوں کو واپس گھر بھی چھوڑ دےگا ۔اچھا بہی ٹھیک ہے میں بس زرا کپڑے بدل کے برقہ پہنلو اور تم گھنٹوں مت لگانا تیر ہونے میں ۔جیا کی امی نے اسے گھورتے ہؤے کہا
جی امی بلکل نہیں جیا نے اچھلتے ہوے کہا اورباہر کو دوڑی۔ابھی گاڑی پیٹرول پمپ پر پہنچی ہی تھی کہ زور سے گاڑی نے بلسٹ کیا ۔کیا ہوا وسیم جیا کی امی نے اس کے مامو کو کہا پتا نہیں باجی شاید گاڑی کا ٹایر پھٹ گیا ہے۔تھوڑا سب نیچے اترے میں دیکھو کیا مسئلہ ہےوسیم کے دوست نے وسیم کو کہا باجی نیچے آجاے ۔اچھا بیٹا ٹھیک ہے تمہیں بہت شوق تھا نہ باہر گھومنے کا۔جیا کی امی نے اسے گھرتے ہوے کہا۔معاف کردے امی جیا نے معصوم ہوتے ہوے کہا اسے پتا تھا کہ ڈانٹ پڑنے والی ہے ۔مامو یہاں پیٹرول پمپ پر کوئ دیھکہ بھی نہیں رہا جیا نے چاروں طرف نظریں گھوما کہ کہا۔ہاں بیٹا بات تو صحیح ہے اتنابڑا پیٹرول پمپ ہے نام کا آدمی نہیں ۔مامو نے حیران ہوکہ کہا