آخر ایک باپ نے کیسے ایک قصائی کا روپ دھار لیا؟ ایک باپ نے کیسے اپنے ہی 4 بچوں کو نہر میں پھینک دیا ؟ بچوں نے عید کے لئے نئےکپڑے مانگے تھے،جس پر باپ نے بچوں کو ایک ساتھ نہر میں دھکا دے دیا. شیخوپورہ کے ایک رہائشی نے اپنے بچوں جن کی عمر ایک سال،دو سال.چار سال اور چھ سال تھی بالکل اسی جگہ پر اپنے بچوں کوپانی کی تیز لہروں کے حوالے کر دیا
ملزم نے اس جرم سے بچنے کے لیے اپنی بیوی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عرصہ ہوا اسکی بیوی میسج پر کسی سے بہت گندی گندی باتیں کرتی تھی.میں نے اپنی بیوی کو منع کیا کہ یہ کیا کر رہی ہو؟مگر وہ باز نہ آئی میں نے اس کے بھائی کو بلایا اور سب بتا دیا مگر اس کا بھائی یہ ماننے کو تیار نہ تھا. اس کا بھائی آیا اور اپنی بہن کو اپنے ساتھ لے گیا. پھر میں نے اپنے بچوں کو اپنے ساتھ لیا ااور بائیک پر بٹھا کر نہر کے کنارے لے گیا.اور سب کو ایک ساتھ نہر میں دھکا دے دیا.مجھ سے بہت بڑی غلطی ہوئی میں نے جذبات میں آکر ایسا کیا
جب کہ پولیس کے مطابق ایسا کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا کہ جو الزام اس نے اپنی بیوی پر لگایا کس حد تک سچ ہے .اگر ایسا کچھ تھا بھی تو اس میں بچوں کا کیا قصور تھا؟ اس کہانی کے بارے میں اپنی رائے کومنٹس سیشن میں دیں.شکریہ