جس عظیم شخصیت کواللہ جل شانہ نے مخلوق کےپاس اپنے احکام کی تبلیغ وترسیل کےلئے مبعوث فرمایا،اسے عرف ِشرع میں لفظِ نبی سے موسوم کیاجاتاہے۔لیکن ہروہ شخص جواحکام ِخداوند،لوگوں کےپاس لائےوہ نبی نہیں ہوتا،بلکہ معرفت ِنبی کےلئے ضروری ہے کہ اس شخص سےمعجزہ کاصدورہو،یعنی اس سے کوئی خارق عادت فعل ظاہرہو،تاکہ خلق ِخداسچے…اور…جھوٹےمدعی نبوت میں فرق کرسکے،کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالی کبھی بھی جھوٹے نبی کےسچے ہونےپرکوئی معجزہ ظاہرنہیں فرماتا۔
چنانچہ اگر حقیقی نبی سےبھی معجزہ کاظہورنہ ہو،توکس اساس پراس کےدعویِ نبوت کوتسلیم کیاجائیگا…؟۔لہذااس سے معجزہ کاصدورانتہائی ضروری ہے،تاکہ اسے خلق خداکےپاس بھیجنے کامقصدمکمل ہوسکے۔اورایک وجہ یہ بھی ہے کہ بعض فرامینِ رسول ﷺمیں اس طرح کا ارشادملتاہےکہ انبیاء کوایسی نشانیاں عطاکی گئیں ہیں جوایک انسان کے ایمان لانے کےلئے بہت ہے۔البتہ اربابِ علم نے نبی ورسول میں فرق بیان فرمایاہےکہ نبی کوفقظ بذریعہ ِوحی،تبلیغ ِاحکامِ الہی کاکام سپردکیاجاتاہے جبکہ رسول کوبواسطہ ِوحی،احکام کےساتھ ساتھ ایک کتاب یعنی نئی شریعت بھی دی جاتی ہے۔ازروئے منطق یوں کہاجاسکتاہے کہ ہررسول نبی ہوگااورلیکن ہر نبی رسول ہو،یہ ضروری نہیں ۔ علماء ِاسلام نے انبیاء تک پیغام ِایزدی یعنی وحی کےپہنچنےچندصورتیں بیان فرمائی ہیں ،چنانچہ اس کی تفصیل یہ ہےکہ
1. خواب کےذریعہ،جس طرح خلیل اللہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی گئی۔2. سلسلہ الجرس۔یعنی وحی گھنٹی کی آواز میں بھیجی جائے۔
3. الہام:یعنی انبیاء کے قلب اطہرمیں کسی امرکوڈال دیاجائے۔ 4. اللہ عزوجل براہ راست،نبی سے حالت بیداری میں کلام فرمائے،جیساکہ شب معراج کو۔ 5. اللہ عزوجل پردہ کی اوٹ میں کلام فرمائے۔جیساکہ کوہ طورپرموسی علیہ السلام سے 6. اللہ جل شانہ انبیاء سے حالت ِنوم میں ہم کلام ہو۔
7. حضرت ِجبرائیل اپنی اصلی شکل میں وحی لے کرآئے۔ 8. حضرت جبرائیل معروف شخصیت کی صورت میں وحی پہنچائے،جیساکہ صحابی رسول دحیہ کلبی کی شکل میں آیاکرتےتھے۔9. حضرت جبرائیل کسی غیر معروف شخصیت کی صورت میں آکر وحی بتائے۔
10. حضرت اسرافیل کےتوسل سے ۔11. انبیاء کرام کاحالت نیندمیں ،ملائکہ سے کلام کوسننا۔ جس طرح ایک عام فردکائنا ت میں موجوداشیاء مثلاً حجر،شجر،پانی وغیرہ میں امتیازکرلیتاہے ۔ٹھیک اسی طرح انبیاء کرام کواللہ جل شانہ نے ایسی قوت وصلاحیت عطاکی ہو تی ہے جس کے ذریعہ وہ وحی لانے والےفرشتہ بآسانی پہچان لیتے ہیں۔تاکہ پیغامِ الہی میں تلبیس ِابلیس نہ ہو۔
نیوز فلیکس 27 فروری 2021