Skip to content

مایوسی گناہ ہے

بلند خواب واضح مقاصد اورمسلسل جدوجہد اگر آپ کے اندر موجود ہےتوآپ عظیم انسان بننے سے ذیادہ دور نہیں ہیں۔ جہاں عام لوگوں کی زندگیاں ختم ہو جاتی ہیں، وہاں سے عظیم لوگوں کی زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔ مایوسی ہمیشہ تکلیف، بربادی اور تباہی کا باعث بنتی ہے۔ یہ ایک گناہ ہے جس میں کوئی لذت نہی، مگر بعض اوقات ایسے مواقع بھی آجاتے ہیں جب انسان پر مایوسی غالب آ جاتی ہے معمولی ناکامیاں بھی کامیاب لوگوں کی تباہی کا باعث بن جاتی ہیں.

اسی لیے قرآن و حدیث میں بار بار مایوسی اور نا امیدی سے منع فرمایا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ سستی اور کاہلی بھی انسان کی کامیابی کی ازل سے دشمن رہی ہے۔ جب تک ہم زندہ ہیں کوئی ناکامی مستقل ناکامی نہیں ہےبلکہ وہ تجربہ کی ایک سیڑھی ہے جس کے ذریعے ہم کچھ نیا سیکھتے ہیں،اس سفر میں مزہ تب ہے کوئی ناکامی ہمارا حوصلہ پست نا کرے، طنزوتنقید کے نشتر ہماری ہمت کو پسپا کرنے کی بجائے یہ سبق دیں کہ تندئی باد مخالف ہمیشہ اونچا اڑانے کےلیے ہوتی ہیں۔دراصل ہماری خواہش ہوتی ہے کہ کوئی آئے ہمیں حوصلہ دے،اور ہمیں بتائےکہ ہم کس قابل ہیں۔ ہم خود کو آگے بڑھانے کے لیے لوگوں کا محتاج بنا لیتے ہیں،اگرلوگوں کی ہمت افزائی سے ہم آگے بڑھتے ہیں تو لوگوں کی ہی باتیں اور تنقید ہمیں پستہمت بھی بنا دیتی ہے۔

ہم کتنے عجیب لوگ ہیں کہ اشرف المخلوقات ہوتے ہوئے اپنی لگامیں اپنے جیسے لوگوں کے ہاتھ میں دے دیتے ہیں۔ اگر حقیقی کامیابی درکارہے تو ایسی سوچ سے باہر نکلنا ہو گا، ہماری صلاحیتیں ہم سے بہتر کوئی نہی جان سکتا،پھر ہمارے اور کامیابی کے درمیان ایک چیز کا فاصلہ رہ جاتا ہے اور وہ ہے مستقل عمل۔ جب ہم سوچ کے بھنور سے نکل کر عمل کی دنیا میں قدم رکھ دیں گے پھر ہماری اپنی کہانی ہو گی، ہمارا ہر قدم کامیاب قدم ہو گا، ہماری ہر مثال بے مثال ہو گی اور ہم اوروں کےلیے مشعل راہ ہوں گے۔

ہمیں اپنے آپ پر توجہ دینے اور اپنی سوچ کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ہماری کامیابی کا کمال ہماری سوچ پر ہی ہوتا ہے،جس کو خیال سے حقیقت میں ڈھالنے کی صلاحیت ہمارے اندر موجود ہو تی ہے،لہذاہماری سوچ پرہی ہمارا مستقبل ہے ہمیں اس پر بھرپور محنت کرنے اور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہم جتنا کام اپنی ذات پر کریں گے،ہمارے اندر اتنا ہی نکھار پیدا ہو گا۔زندگی بہت بڑی نعمت ہے لیکن ہمارا المیہ یہ کہ ہم اکثر زندگی اپنی ذہانت کے متضاد کاموں میں گزار دیتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف ہماری اپنی زندگی عذاب میں گزرتی ہے بلکہ ہم سے جڑے لوگ بھی اس سے بری طرح متا ثر ہوتے ہیں۔ ہمیں یہ ذہنشین کر لینا چاہیے کہ جس کام میں ہمارا دل نہی لگتا وہ کام ہمارے لیے موزوں نہی ہے اور نا ہی وہ کام ہمیں خوشی دے گا۔

ہمیں یہ نہی سوچنا چاہیے کہ اس وقت ہم کس مقام پر کھڑے ہیں بلکہ ہم اپنے آپ کو وہاں محسوس کرنا شروع کریں جہاں ہم خود کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ جتنا بڑا مقصد ہم اپنی زندگی کا رکھیں گے قدرت ہم کو اسے حاصل کرنے کی طاقت خود بخود مہیا کرے گی ہم کو پھر فقط اسے استعمال کرنا ہے اور اس سمت میں مسلسل محنت اور جدوجہد کرنی ہے۔ہمارا ہر لمحہ قیمتی ہے اور اسے قیمتی چیزوں کی طرح استعمال کرنا چاہیے۔ اپنی زندگی اور اس کی نعمتوں کا حق تو ہم کبھی ادا نہیں کر سکتےلیکن ہم ان کا دن رات شکر ضرور ادا کر سکتے ہیں بے شک اللہ شکر کرنے والوں کو خوب نوازتا ہے،
’یقیناْ اگر تم شکرکروگےتوبلاشبہ ضرور میں تمہیں ذیادہ دوں گا‘ ابراہیم ۷

نیوز فلیکس 27 فروری 2021

5 thoughts on “مایوسی گناہ ہے”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *