Skip to content

تعلیم یافتہ یا دور جاہلیت۔۔۔؟ تحریر: راجہ ظہور حسین بلبل

تعلیم یافتہ یا دور جاہلیت۔۔۔؟

ہم کس طرف جا رہے ہیں؟ ہمارامعاشرہ دن بدن بگڑتا جا رہا ہے۔ ہماری زندگیوں کا مقصد ختم ہوتا جا رہا ہے، انسانیت دم توڑتی جا رہی ہے، ہم انسانوں سے حیوانیت کی طرف چلے جا رہے ہیں۔ اپنا وقار، اپنی تہذیب و تمدن، اپنے اقدار، اپنی شان و شوکت، اپنی اخلاقیات، اپنا دین، اپنی دنیا اور اپنی آخرت کو کھو کر آخر ہم کونسی نئی دنیا آباد کرنے جا رہیں۔

ایک وقت تھا کہ جب تعلیم عام نہیں تھی بس کسی گاؤں یا شہر میں چند ایک پڑھے لکھے لوگ مل جاتے تھے زیادہ تر جنہیں ہم ان پڑھ اور جاہل کہتے ہیں وہی پائے جاتے تھے۔ لیکن ان میں ایک بات تھی کہ انسانیت تھی، بھائی چارہ تھا، رشتوں کا احترام تھا۔ پیار و محبت تھی، کوئی لالچ، کوئی غرض، کوئی حرص، کوئی بدگمانی نہ تھی شاید برائیاں تھیں لیکن اتنی نہیں وہ بھی بس کبھی کبھار کوئی پوشیدہ۔۔۔لیکن آج ایک تعلیم یافتہ دور، ہر بندہ تعلیم کے زیور سے آراستہ، خود کو مہذب اور قابل احترام کہلانے والا، آج یہ انسان اس جاہلیت کے دور سے بھی بہت دور پیچھے جا رہا ہے۔نہ رشتوں کی پہچان، نہ کوئی تہذیب نہ کوئی اخلاق، نہ کوئی پیار، نہ کوئی محبت، نہ بھائی چارہ، نہ در د دل، نہ ہی کوئی انسانیت،۔

حیوان بھی شرما جائیں

آج کل جب بھی کوئی نیوز دیکھو، ٹی وی دیکھو، اخبار پڑھو، سوشل میڈیا پر جاؤ۔ ہر طرف انسا نیت کی تذلیل، بے راہ راوی، جرم و جرائم کے قصے، کہیں بھائی بھائی کا قاتل، کہیں بھائی بہن کا قاتل، کہیں اپنے حقیقی رشتوں کے تقدس کی پامالی، کہیں عورتوں اور بچیوں کے ریپ و قتل،کہیں معصوم کلیوں کو مسل دینا۔ کہیں ماں باپ کی در بدر کی ٹھوکریں، کہیں دوستوں یاروں کا خون، کہیں بم دھماکے، کہیں جاگیر داروں کے ظلم، کہیں اغوا و قتل، کہیں انسانیت سوز ظلم و ستم کی داستانیں۔ جنہیں دیکھ کر حیوان بھی شرما جائیں مگر ہم انسان۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟

آخر کیوں؟

آخر کیوں؟ کیوں ہم انسانیت سے حیوانیت کی طرف جا رہے ہیں؟ کیا آج کی تعلیم ہمیں یہی درس دیتی ہے؟ اللہ پاک نے ہمیں اشرف المخلوقات پیدا کیا۔ اس ذات کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس نے ہمیں انسان پیدا کیا لیکن ہم۔۔۔۔۔۔؟

افسوس ہوتا ہے. یہ سب دیکھ کر کہ ہم جدید دور میں نہیں بلکہ ہم اس دور میں بھی نہیں ہیں. جہاں تعلیم تو نہ تھی پر اتنا اندھیر نہیں تھی۔ میں اس دور کو کیا نام دوں؟ کچھ سمجھ نہیں آتا۔ یہ سب دیکھ کر تو یوں لگتا ہے کہ ہم جسے ہم دور جاہلیت کہتے ہیں .وہ دور جاہلیت نہیں ہے. بلکہ دور جاہلیت تو اب شروع ہواہے .کیونکہ ان ادوار میں انسانیت تو تھی لیکن اب جسے ہم دور جدید کہہ رہے ہیں .اس دور جدید میں تو تمام تر انسانیت ختم ہوتی جارہی ہے۔یہ سب کچھ دیکھ کر تو پیچھے کچھ بچتا ہی نہیں کہ جسے ہم انسانیت کہہ دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *