پاکستان جو کہ آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک اور دوسری بڑی اسلامی ریاست ہے. یہ ملک دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے. ساتواں بہترین نہری نظام اسی ملک کا ہے. دنیا کی بہترین فوجوں میں شمار پاکستانی فوج کا ہوتا ہے.ہم وارث ہیں اس سرزمین کے جنہوں نے نمرہ سلیم جیسے خلا نورد، نوید سید جیسے بہترین موجد،عائشہ فاروق اور مریم مختیار جیسی فائٹر پائلٹس اور انسانیت کی مثال نائلہ عالم اور یاسمین دورانی کو جنم دیا ہے.
اگر اتنی بہترین حال و ماضی رکھنے والے ملک میں بھی نظام تعلیم کے لئے زبان کے انتخاب پر بحث کی جائے تو افسوس کا مقام ہو گا. اردو بہترین نظام تعلیم ہے جس کی مثال محمد بلال ہیں جنکا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے، سرکاری سکول و کا لج سے اردو میڈیم میں تعلیم حاصل کی. انہوں نے 2018 میں مقابلے کا امتحان سی ایس ایس پاس کر کے بیوروکریسی میں شمولیت اختیار کی۔.
اردو ہمارے ملک کی علامت ہے اور اس سے ہماری ثقافت اور تاریخ جڑی ہے. اردو زبان کو ملک میں بنیادی حثیت حاصل ہو اور نصاب بھی اردو میں ہو تا کہ یکساں تعلیمی نظام رائج ہو سکے. انگریزی اور دیگر زبانوں کو ثانوی حثیت حاصل ہو تا کہ دنیا کے ساتھ تعلقات بھی قائم کیے جا سکیں. اگر آج ہم نے اردو کی بجاۓ کوئی اور زبان تعلیم کے میڈیم طور پر نافذ کی تو کل کی نسل حالی، غالب، اقبال اور عبدالحق سے ناواقف ہوں گے. یہ سب مثالیں ثابت کرتی ہیں کہ اردو نظام تعلیم بین الاقوامی تقاضوں کو پورا کرتی ہے. تعلیم کا مقصد اقبال نے واضح کر دیا کہ امانت، صداقت، شجاعت اور عدالت کی تعلیم حاصل کرو کیوں کہ تم نے پھر دنیا کی باگ دوڑ سمبھا لنی ہے. آج بجاۓ اسکے کہ ہم مغرب کی تقلید اور انکی زبان اپنا کر پھر سے غلام ہو جائیں۔
بہت خو ب اچھا کا م ہے
بہت اعلی
بہت اچھا آرٹیکل ہے