Skip to content

پردہ اور جدید دنیا کا فیشن

افسوس در افسوس کہ اس زمانے میں بہت سی مسلمان بہنوں نے اللّه کے پیارے رسول ﷺ کی بیویوں اور بیٹیوں کی تقلید چھوڑ کر یورپ کی عورتوں کی تقلید کو اپنا لیا ہے اور بے پردہ ہو کر بازاروں سیر گاہوں جسلوں اور پنڈالوں ہوٹلوں تھیٹر اور سرکسوںسینماؤں اور پارکوں میں گھومنے کو فخر سمجھتی ہیں۔
غور کرو کہ ہم کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں ہماری ابتدا یہ ہے کہ قبر والے سے بھی پردہ کیا جاتا تھا اور آج زندوں سے بھی پردہ کرنا چھوڑ دیا نہ صرف چھوڑ دیا بلکہ پردہ کرنے والی عصمت مآب عورتوں پر آج دقیانوسی کی آوازیں کسے جاتی ہیں حضور ﷺ تمام مسلمان مردوں اور عورتوں کے دینی باپ ہیں آپ ﷺ سے زیادہ نہ کوہی نیک ہے اور نہ ہو سکتا ہے اسکے باوجود بھی صحابی عورتیں آپ ﷺ کے سامنے نہیں ہو سکتی تھیں۔
آج سے ایک عرصہ پہلے جب حیا کا دور تھا تو عورتوں کو اپنے دروازے سے باہر قدم نکالتے ہوے پسینہ آ جاتا تھا ان عورتوں کی حیاء سے فرشتے بھی شرما جاتے تھے یہ وہ اللّه کی بندیاں ہیں جن کا اللّه جل شانہ کے ساتھ تعلق ہے جو حضور ﷺ کی شریعت کو اپنی جان سے زیادہ عزیز جانتی ہیں جن کی نگہاہیں دنیا پر نہیں بلکہ ہر آن آخرت کی طرف لگی رہتی ہیں وہ خاوند کی ناموس پر مر مٹنے والی ہوتی ہیں انکے چہرے پر حیا اور آنکھوں پر شرافت کے موتی ہیں انکے پردے کا یہ عالِم ہوتا ہے دنیا انکو سلام کرتی ہے یاد رکھیے ایسی ہی مائیں ہیں جو امام مالک اور شیخ عبدلقادر جیلانی کو جنم دیتی ہیں اور حسینؓ کا سالعل اپنی گود میں کھلاتی ہیں۔
اللّه ہم سب کا حامی و ناصر ہو:
تحریر:: مالک جوہر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *