عورت تیرا کیا مقصد ہے وجود میں آنے کا کیا پیدا ہونا بڑا ہونا پھر اولاد حاصل کرکے اس کو پالنا اور پھر گھر کی چکی چلا چلا کر قبر میں سو جانا صبح باپ کی آواز ماں کی ڈانٹ سسرال میں میاں کی آواز ساس کی فریاد اور بچوں کی یلغار اور بڑھاپے میں کچھ بھی نہ کیا زندگی بھر کی خدمت کا صلہ اور ایک بے کار ہے جیسے الفاظوں کی بھرمار اور پھر ؟
سب ختم کیا ایک تہذیب یافتہ ترقی یافتہ دور میں عورت کا آج بھی یہی مقام ہے بچی بیوی اور ماں بن کر ایک ہی دائرے کے چکر میں اپنی پوری زندگی گزارنا اگر دیکھا جائے تو عورت اپنی زندگی کے تین چار ایک جیسی چکر سے اپنے آپ کو نکال سکتی ہے تہذیب کے دائرے میں شرعی احکامات کے اندر اور اپنی خود اعتمادی کو پروان چڑھا کر اپنی ایک ہی جیسے تین سے چار زندگی کی حصوں سے جو صدیوں سے برصغیر کی عورتوں کا مقدر بن گیا ہے نکال سکتی ہے اور اپنا آپ منوا سکتی ہے
صرف ایک چھوٹے سے ارادے سے مجھے اپنے قدموں کو ایک مضبوط مستقبل کے لئے آگے بڑھنا ہے گھر گھر داری کے ساتھ اپنے اندر موجود کسی ایک چیز کو جو صلاحیت میرے اندر ہے اسے استعمال کر کے بے کار اور فضول شے کے خول سے باہر آکر خود مختار ہونا ہوگا بے شک تعلیم نہ ہو لیکن اپنی کوئی ایک صلاحیت کو اپنی طاقت بنا کر اپنے گھر والوں کے آگے سرخرو ہو سکتی ہے
اس طرح اپنی کسی صلاحیت کو بروئے کار لا کر پہلے اپنے گھر میں اپنا مقام بنانا ہوگا اور پھر دنیا میں ایک مثال بننا ہوگا
تو اڑ جااے عورت مرد سے زیادہ باہمت باحوصلہ اور وجہ ترقی اور نامزدگی کا ذریعہ بن سکتی ہے عزت کی چادر اوڑھ کر گھر میں رہ کر بھی اپنے پیروں پر کھڑی ہوسکتی ہے تو سوچو اور اٹھو کچھ کرنے کے لئے کمانے کے لئے اپنی ذات کو اپنے گھر سے پہلے کروانے کے لیے توب کامیاب ہوگی انشاءاللہ کام کام اور کام کرو مگر وہ جس میں تیری زندگی کا حاصل ہو نہ کہ کام کام کام اور پھر بھی ذلت اور بے قدری وہ بھی اپنوں کے ہاتھوں
میری یہ تحریر پسند آئی ہو تو ضرور بتائے دیجیے گا شکریہ
Thursday 10th October 2024 8:16 pm