سی ڈبلیو ایس سی کے بانی کا کہنا ہے کہ اس چترال کا دوسرا پہلو یہ ہےکہ ان کے کھیلوں کو مختلف پہلوؤں سے بچا یا جاہے چترال سے اسلام آباد میں 35 فیصد فٹبالر کو تربیت دی گئی ہے اس کیمپ سی ڈبلیو ایس کی بانی کرشمہ علی کی کارکردگی کا نتیجہ ہےجو علمی سطح پر چھوٹے فٹبالر حرکیات کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
اس بارے میں بتایا گیا کہ اس پروگرام کے مالی اعانت کلب نے دو سال پہلے رکھی تھی کراچی سرفہرست شمالی پاکستان دور دراز علاقوں چترال سے 35 فیصد چترال فٹبالر چترال ویمن سپورٹس کلب (سی ڈبلیو ایس ایس سی) زیر اہتمام فٹبال کمپ اسلام آباد ہے اس کمپ میں ڈبلیو ایس ایس کے بانی ہیں فٹبالر کرشمہ علی کی یہ کارکردگی کا نتیجہ ہے جو کھیلوں میں اپنی خدمات کے لئے گائوں میں ہیں تقدیر بدلنے کی بہت کوشش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے علمی سطح پر ہے23سالہ کرشمہ علی نے جیو نیوز سٹاف کو بتایا کہ اسلام آباد کے چترال کے بارے میں بتایا گیا وہ پیشہ ورانہ بچوں کی نشاندہی میں کھیلوں کے مختلف پہلوؤں سیکھنے کا موقع کا فراہم کرتی ہے اپنے اپنے ماحول میں بے نقاب ہوتی ہے اسپین جوز الوسو اور والید جاوید جو ایف درج ہیں وہ اگلے 7 دن تک تربیت دیں گے اس کے بارے میں بتایا گیا اس پروگرام کے مالی اعانت کلب کو حاصل ہے جس کی بنیاد دو سال پہلے رکھی گئی تھی چترال ویمن سپورٹس کلب 2018 سے کھیلوں کے مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے وہ انکشاف کیا ہے ہم سب ملکر اتے ہیں اور سب ساتھی ہیں سب ملکر رہتے ہیں ہم ملکر ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں ہم صرف فٹبال ہی حد تک رہتے ہیں جو کسی کھلاڑی کی زندگی کے بارے میں پیش نظارہ کرتے ہیں کرشمہ کے مطابق ؛شرکاء کی عمر 8سے لیکر 16 سال ہے لیکن اس نے مزید کہا کہ اس دن کا آغاز ٹورنامنٹ ٹیمیوں کے مابین مختلف ہونے والے باشندوں شہریوں کے فٹبال میچوں کا
سامنا کرنا پڑا ہے کبھی ہم نہیں ہارنا نڈاڈار کا کہنا ہے کہ روزانہ کی بہتری عام کارکنوں کی کارکردگی ہے مجھے یقین ہے کہ اپ بھی ٹاپ ٹیمیوں کے کھیل دیکھ رہے ہیں
لہذا ہم اپنے سیزن کا آغاز ٹی وی پر اور فٹبال کے کھیلوں کے ساتھ رہتے ہیں جو کھلاڑی اعلی فٹبال بالوں سے متاثر ہوتے ہیں ؛کرشمہ نے مزید کہا یہ لڑاکا دور دراز وقتوں کی بات ہے اور کبھی بھی فٹبال کو کوٹ نہیں سکتا ہے جب وہ شہروں میں کھیلتا تھا لیکن اس نے پاکستان سے ملاقات کی تھی اب بارے میں سوچنا شروع کر دیں کرشمہ علی کو لگتا ہے کہ اپنے دماغ اس کا تصور میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ان کہنا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کر رہے ہیں لوگ ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں