ایل پی ایل میں محمد عامر اور نوین الحق آگ بگولہ
سری لنکا میں ایل پی ایل میں محمد عامر اور نوین الحق آگ بگولہ۔ جس میں آفریدی نے بھی نوین الحق کو کھری کھری سنا دی۔
پیر کے روز دنیا کے مختلف حصوں سے کرکٹرز سری لنکا میں لنکا پریمیئر لیگ کے لیے اکٹھے ہوئے۔ ایک میچ کے دوران ٹی ٹوئنٹی لیگ میں کینڈی ٹسکرز اور گیل گلیڈی ایٹرز کے درمیان جھگڑا ہوا۔ جس میں محمد عامر پاکستانی کرکٹر اور نوین الحق افغانستان کے کرکٹر شامل تھے۔ کینڈی ٹسکرز نے ایل پی ایل میں گیل گلیڈی ایٹرز کو ہرا کر پہلی جیت حاصل کی۔ جب کہ کھیل کے 18 ویں اوور میں محمد عامر نے نوین الحق کو اوور کی چوتھی ترسیل پر باؤنڈری کے لیے توڑا تھا۔
اس سے پہلے کہ اس کے فاسٹ بولر نے باؤنس کیا اور پانچویں گیند پرڈاٹ ڈالا۔
نوین الحق کی عامر کو گالیاں
ہوا کچھ یوں کہ افغان بولرنوین الحق نے اس لائن کو تھوڑا سا عبور کرلیا اور اوور کی بہتری حاصل کرکے عامر کو گالیاں دیں۔ اس واقعے کی وجہ سے عامر اور نوین کے درمیان جھگڑا ہو گیا۔ لیکن یہاں پر بات کا اختتام نہ ہوا۔
آفریدی کی انٹری
میچ کے 20 ویں اوور میں بھی یہی مناظر پیدا ہوئے تو گلیڈی ایٹرز کے کپتان آفریدی نے فیصلہ کیا کہ وہ نوین سے بات کرے گا۔ میچ کے اختتام پر آفریدی سب سے مسکراہٹ کے ساتھ مل رہے تھے۔ جیسے ہی آفریدی کی نظر نوین الحق پر پڑی تو آفریدی کے چہرے پر سخت غصہ دیکھا گیا۔ آفریدی کے غصے کو وہاں موجود تمام لوگوں نے نوٹ کیا۔
آفریدی نے نوین الحق سے کہا کہ “جب تم پیدا بھی نہیں ہوۓ تھے اس وقت میں بین الاقوامی سطح پر کرکٹ میں 100 سکور کر رہا تھا”۔
اس میچ میں کینڈی ٹسکرز نے گیل گلیڈی ایٹرزکو 25 رنز سے شکست دی تھی۔
تاہم اب دونوں جانب سے الگ الگ بیان سامنے آ رہے ہیں آفریدی نے ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ میں نے نوین سے کہا تھا کہ “گالی گلوچ مت کرو اور کھیل پر دھیان دو”۔
آفریدی نے کہا کہ “افغانستان کی کرکٹ ٹیم میں میرے بہت دوست ہیں اور ہمارے ایک دسرے کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں”۔
نوین الحق کا بیان
نوین الحق کے مطابق محمد عامر نے افغانستان کے بارے میں غلط باتیں کیں جس پر نوین الحق کو غصہ آگیا اور اس نے ملک سے محبت کے طور پر تلخ کلامی کی۔
محمدعامر کا بیان
دوسری جانب عامر کا کہنا ہے کہ نوین الحق نے جھوٹ بولا ہے اور عامر نے کہا کہ نوین ابھی نوجوان ہے وقت کے ساتھ سیکھ جائے گا کہ میچ کے دوران صرف میچ پر دھیان دینا چاہیے نہ کہ لڑائی پر۔
محمد عامر کون ہے؟
محمد عامر انٹرنیشنل کرکٹرہیں۔ جو کہ گوجرخان پنجاب کے رہنے والے ہیں۔ محمد عامر کی پیدائش اپریل 1992 میں ہوئی۔ اب وہ 28 سال کے ہیں۔ وہ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ہیں۔
عامر نے سترہ سال کی عمر میں سری لنکا کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم میں قدم رکھا۔ انہوں نے 2009 میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دوران پہلا بین الاقوامی میچ کھیلا۔
سال 2010میں انھیں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اور جان بوجھ کر دو بولنگ کروانے پر پانچ سال کی پابندی عائد کر دی گئی۔ جس پر عامر نے اپنا قصور کا اعتراف کیا اور سر عام معافی مانگی۔
نومبر 2011 میں عامر کو اسپاٹ فکسنگ کے الزام کے تحت سزا سنائی گئی۔ جس پر عامر نے تین ماہ جیل میں گزارے۔ عامر کی کم عمری کی وجہ سے اور اعتراف جرم کی وجہ سے صرف 5 سال کی پابندی عائد کی گئی۔
2 ستمبر 2015ءکو پابندی ختم کر دی گئی جس کے بعد عامر کو اجازت دی گئی کہ وہ کسی بھی میچ میں حصہ لے سکتے ہیں۔