گمنام ستاروں کی فہرست میں آج میں آپ کو ایک ایسے گمنام ستاروں کے بارے میں بتاؤں گا جنہوں نے پاکستان کا نام آسمان کے زینوں میں روشن کیا تو آج ہم ایک ایسے ہی گمنام ستارے کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں جس نے عالمی کھیلوں کے مقابلے میں پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل جیتوایا
یعنی اس عظیم کھلاڑی نے پاکستان کو کسی بھی عالمی کھیل میں پہلی بار چیمپیئن بنوایا اور پاکستان کے لئے پہلا گولڈ میڈل جیتا جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں اسکوائش کے عظیم کھلاڑی کے بارے میں جس کا نام ہاشم خان ہے جن کا تعلق پشاور کے نواحی گاؤں نواکلی سے تھا .جب ہاشم خان نے 37 برس کی عمر میں مشہورِ زمانہ مصری کھلاڑی محمود الکریم کو ہرایا اور پاکستان کو عالمی چیمپیئن بنوایا ہاشم خان کی اس جیت کے بعد پاکستان میں اسکوائش کی شاندار روایت کا آغاز ہوا جس نے پاکستان کو جان شیر خان اور جہانگیر خان جیسے عظیم کھلاڑی دیے ہاشم خان نے 8 سال میں 7 بار برٹیش چمین شپ جاتی تھی ہاشم خان کے ساتھ ان کے چھوٹے بھائی اعظم خان نے بھی اس اسکوائش میں اپنا لوہا منوانا شروع کر دیا اور پھر چشم فلک نے دیکھا کہ اس وقت اسکوائش کے تمام بڑے ٹورنامنٹ کے فائنل ان دونوں بھائیوں کے مابین کھیلے جاتے تھے اور عالمی دنیا کھیل میں یہ مقابلے فمیلی افئیر کے نام سے مشہور ہوئے ہاشم خان اپنے کیریر میں صرف ایک میچ اپنے چھوٹے بھائی اعظم خان سے ہارے اور وہ بھی پاؤں زخمی ہونے کی وجہ سے وہ میچ سے دستبردار ہوئے بے شک جانگیرخان دنیا کے دنیا کے عظیم کھلاڑی ہیں
انھوں نے اسکوائش میں پاکستان کو وہ فتوحات دلوائی جو کوئی اور کھلاڑی نہ کر سکا لیکن ہاشم خان بھی اسکوائش کے بہت بڑے پلیئر تھے اور ان کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا .ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے نہ صرف اسکوائش بلکہ کسی بھی عالمی کھیل میں پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل جیتوا کر عالمی چیمپیئن بنایا جب تک پاکستان میں اسکوائش کھیلی جائے گی ہاشم خان کا نام ہمشہ لیا جائے گا ۔ یہ ہاشم خان ہی تھے جن کی وجہ سے اسکوائش پاکستان میں شاندار روایت کا آغاز ہوا اور جس نے دنیا کھیل کا سب سے بڑا کھلاڑی پاکستان کو دیا جس کا نام جانگیر خان تھا ۔ جانگیر خان نے 550 میچیز میں ایک عالمی ریکاڈ بنایا جسے ناقابل تسخیر سمجھا جاتا ہے