کرحم ظلم سےطاقتور ہے کیا آپ نے کبھی اس بارے میں سوچا ہے یقیناؑ زیادہ تر لوگوں نے نہیں سوچا ہوگا ایک اور قابل ذکر بات کہ یہ فقرہ کہا کس نے یہ تو تقریباٌ لوگوں کو معلوم نہیں ہوگا کہ یہ ٖقرہ کس نے کہا یہ ایک عیسائی پادری کا کہا گیا ایک فقرہ ہے جی ہاں ایک عیسائی پادری کا لیکن وہ کیا کیتے ہیں حقیقت حقیقت ہی ہوتے ہے چاہے جو کوئی بھی بیان کرے دکھنے میں یہ محاورہ سادہ دکھتا ہے لیکن سمجھنے میں تھوڑا مشکل ہےلیکن کوئی بھی مشکل بات اگر کسی حکایت یا قصہ کہانی سے سمجھی جاۓ تو مشکل سے مشکل بات بھی سمجھ میں آہی جاتی ہے۔
یہ کہانی ہے مسلمانوں کے عظیم الشان ماٖضی کی غالباٌ دوسری صلیبی جنگ کی کہانی ہے صلبی لشکر بڑھتے بڑھتے مسلمان علاقوں کے قریب پہنچ چکا تھا صلیبی لشکر یوں سمجھ لیجیئے پورے کا پورا شہر حرکت کر رہا ہو ان کے ایک جتحے کا مسلمانوں کے ایک جتھے سے مقابلہ ہوا جس میں صلییوں کو شکست کا مزہ چکھنا پڑا باقی ماندہ فوج آگے بڑھنے لگی راستے میں ایک پہاڑی سے اتر کر مسلم فوج سے سامنا کرنا تھا رات کو پڑاؤ کے لیے رکے اور کھانے کے لیے قریبی رومن علاقے سے کھانا مانگا جو انھوں نے انکار کردیا صلیبیوں نے ہلہ بول دیا اور لوٹ مار شروع کردی مسلمانوں کی تلواریں بےنیام نہں ہوئی تھی کے رومن اور صلیبی آپس میں گتھم گتھا ہوگئے صلیبیوں نے مسلمانوں سے امان چاہی جو اسلامی روایات کے مطابق ان کو مل گئی 3000 صلیبی مسلمانوں کی رحمدلی کو دیکھ کر مسلمان ہو گئے جب یہ خبر عیسائی پادری کو ملی کہ انکی 3000 صلیبی ایمان کے نور سے منور ہوگئے ہیں تو وہ زار و قطار رونے لگ گیا اور کہنے لگا رحم ظلم سے طاقتور ہے
Sunday 6th October 2024 1:26 pm