حکمت کی ابتدا کس دانا شخص نےکی؟
آج سے ہزاروں سال قبل اس دنیا میں ایسی شخصیت گزری ہے۔ جس کی عقل مندی اور دانائی کی بدولت اللہ تعالی نے ان کے نام پر قرآن مجید میں ایک سورت نازل فرمائی اور ان کا نام رہتی دنیا تک امر کردیا ۔یہاں بات ہو رہی ہے حضرت حکیم لقمان کی ۔ یہ بات واضح نہیں کہ وہ نبی تھے یا نہیں لیکن وہ ایک بہت ہی عقلمند انسان تھے ۔بہت سی حکایات آپ کے نام سے منسوب ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ حکمت یعنی میڈیکل سائنس کی معراج پر فائز تھے دنیا میں ایسا کوئی مرض اور رو گ موجود نہ تھا جس کا علاج آپ کے پاس نہ ہو۔
سوال یہ ہے کہ اتنی حکمت اور دانائی آپ کے پاس کہاں سے آئی؟ اس بارے میں ایک روایت موجود ہے۔
حکیم لقمان ایک درخت کے نیچے سو رہے تھے تو آپ کے پاس ایک فرشتے کی آمد ہوئی۔ فرشتے نے آپ سے کہا اللہ پاک آپ کو ان دو میں سے ایک تحفےسے نوازناچاہتے ہیں پہلا حکمت و عقلمندی اور دوسرا دولت اور بادشاہت۔ حکیم لقمان نے حکمت و عقل مندی کو چنا۔جب آپ نیند سے بیدار ہوئے تو آپ نے محسوس کیا کہ آپ کے حواس یعنی آپ کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت تیزہو چکی ہے۔ آپ کی قدرت سے اتنی ہم آہنگی ہو گئی تھی کےآپ اردگردموجود پودوں اور جڑی بوٹیوں کو دیکھ کر ان کے فوائد و نقصان جان لیتے تھے۔
کچھ مورخین کا کہنا ہے کہ پودے ان سے باتیں کرتے تھے اور آپ کو بتاتے کہ ہم فلاں مرض کی دوا ہیں۔ آپ نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ غلامی میں گزارا۔ آپ کے کئی واقعات مشہور ہیں ۔لیکن ایک واقع ان سب میں سے نمایاں ہے۔ آپ کے مالک نے آپ کو ایک دنبہ دیا اور حکم دیا کہ اسے ذبح کرکے اس کے دو بہترین حصے میرے پاس لے کر آنا۔حضرت لقمان تھوڑی دیر بعد اس کا دل اور اس کی زبان لے کر اپنے مالک کے پاس گئے ۔کچھ دن بعد آپ کے مالک نے ایک اور دنبہ دیا اور کہا کہ اسے ذبح کرکے اس کے دو بہترین حصے میرے پاس لے کر آنا۔ آپ تھوڑی دیر بعد حاضر ہوئے اور اس مرتبہ بھی آپ کے ہاتھ میں دل اور زبان تھے۔ آپ کے مالک نے کہا اے لقمان یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ جو چیز پہلے بدترین تھی اب وہ بہترین ہے۔آپ نے جواب دیا اگر ان چیزوں کے مالک میں خلوص اور بھلائی ہو تو یہی چیزیں بہترین ثابت ہوتی ہیں ۔یہ باتیں سن کر آپ کے مالک کے دل میں آپ کا رتبہ اور احترام بہت بڑھ گیا۔
حضرت لقمان نے ایک ہزار سال کی عمر پائی۔ یہاں تک کہ حضرت داؤد کا زمانہ بھی آپ نے دیکھا اور آپ ان کی محبت میں بھی رہے۔ آپ بنی اسرائیل کے مفتی بھی رہ چکے تھے۔