عالمی منظر نامہ اور پاکستان ۔۔۔ تحریر : علی مشتاق
حال ہی میں امریکہ میں ہونے والے صدراتی اتخابات امریکی تاریخ کے متنازعہ ترین اتخابات تھے جس سے امریکہ میں حالات شدید گشیدہ ہوگئے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن کے نتائج منانے سے انکار کردیا ہے جس سے صورتحال خانہ جنگی کی طرف جاتی نظر آرہی ہے جس کا ٹریلر 7 جنوری کو ڈونلڈٹرمپ کے حمایتوں نے کانگریس پر حملہ کرکے دیکھا دیا 20 جنوری کو اقتدار کی منقلی کا دن ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ اتنی آسانی سے ہار ماننے والے نہیں ایسا لگتا کہ 20 جنوری سے پہلے ٹرمپ کچھ نا کچھ کرنے والے ہیں کیونکہ اگر ان کے حمایتوں کے ہاتھ میں جو جھنڈے دیکھی دیے ہیں
ان کی بھی ایک تاریخ ہے 1860 , 1861 میں امریکہ میں ہونے والی خانہ جنگی میں جو کئی امریکی ریاستوں میں پھیلی چکی تھی اس میں جو باغیوں نے جو جھنڈے اٹھائے تھے وہی جھنڈے ٹرمپ کے حمایتوں نے بھی جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جس کا مطلب ٹرمپ نے ریاست سے لڑنے کی تیاری کرلی ہے امریکہ کی موجودہ صورتحال کو دنیا بڑی قریبی سے دیکھ رہی ہے خاص طور پر پاکستان اس معملے کو نزدیکی سے دیکھ رہا ہے ادھر چین بھارت تنازعہ اپنے عروج پر ہے لداک کے کافی علاقے چین چھین چکا ہے اس دوران بھارت کے ساتھ چین کی کافی چھڑپے ہوئی جس میں بھارت کو بہت جانی نقصان اٹھانا پڑا دوسری طرف بھارتی پنجاب سے شروع ہونے والے کسانوں کے احتجاج کی لپٹ میں پورا بھارت آچکا ہے جس کی وجہ سے مودی سرکاری شدید دباو میں آچکی ہے کشمیریوں کا خاص سٹیٹس بدلنے کے بعد پاک بھارت کشیدگی بھی اپنے عروج پر ہے کبھی لائن آف کنڑول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے جنگ جیسا موحول بنانا کبھی پاکستان میں دہشت گردی کروا کر عالمی برداری کی توجہ کشمیر میں ہونے والے ظلم اور بھارت میں ہونے والے سکھ کسانوں کےساتھ ہونے والی زیادتی سے توجہ ہٹانے کے لئیے اس طرح کے ہتھ کنڈے استعمال کر نے پر اتر آیا چند دن پہلے ہی مچھ بلوچستان میں ہونے والے واقعات میں بھی بھارت ملوث نکلا کیونکہ بھارت کو سی پیک ہضم نہیں ہو رہا
جس وجہ سے بلوچستان میں اپنی پروکسی بی ایل اے ( بلوچستان لبرل آرمی) کاروائیاں کرتی آرہی ہیں اور کیسا حسن اتفاق ہے کہ گمشدہ افراد (مسینگ پرسن) جن کا الزام ہماری آرمی انٹیلیجنس اداروں پر لگایا جاتا ہے وہ بھی بی ایل اے کے دہشت گرد نکالتے ہیں بلوچستان لبرل آرمی کے بعد آتی ہے باری ٹی ٹی پی کی جو ملک کے دوسرے حصوں میں دہشت گردی کی کاروائی میں ملوث رہی جس میں سانحہ اے پی ایس سہرفرست ہے بھارت نے افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف بہت استعمال کی لیکن امریکہ اور طالبان مذکرات میں پاکستان نے اہم کردار نبھایا جس کی وجہ سے بھارت کا افغانستان میں کردار ختم ہو گیا ہے۔ ادھر عرب ممالک ایک ایک کر کے اسرائیل کو تسلیم کر رہے ہیں اس سلسلے میں پاکستان پر کافی دباو ڈالا جارہا تھا جس کا اعتراف خود وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ابھی کچھ دن قابل ہی سعودی سفیر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی تھی
جس کے بعد یہ بات ہونا شروع ہوگئی تھی کہ سعودی عرب کی طرف سے کوئی دباو ڈالا گیا ہے لیکن پاکستان نے کھل کر یہ کہا دیا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا جہاں پوری دنیا کرونا جیسی وبا میں مبتلا ہے اور دنیا کی معیشت بدحالی کا شکار ہے وہاں پاکستان پر اللہ کا خاص کرم ہے پاکستان میں کرونا کی پہلی لہر اور دوسری لہر میں صورتحال بہت بہتر رہی معیشت کا پہیہ بھی پوری آب و تاب سے جاری ہے لیکن جہاں دنیا کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں وہاں پاکستان میں اپوزیشن اپنی کرپشن بچنے کے لئیے ملک میں افراتفری پھیلنے میں مصروف ہے پاکستانی حکومت کو جہاں بیرونی خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے وہاں دخلی محاذ پر درپیش خطرات سے نمٹنا ہے جس میں فوج مکمل طور پر حکومت کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت کیسے ان معاملات سے ڈیل کرتی ہے ۔