اللہ تعالی ان لوگوں کو پسند کرتا ھے جواس کی مخلوق سے پیار کرتے ہیں مخلوق خدا کی بھلائی کے لیے کی گئ کوشش کو خدمت خلق کہتے ھیں اسلامی تاریخ میں خدمت خلق کی بےشمار مثالیں موجود ہیں _
ان میں سے ایک واقعہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا ھے آپ نے تمام زندگی اپنا مال خدا کی راہ میں خرچ کیا اور لوگوں کی مدد کی_ نبوت کے تیرھویں سال جب مسلمانوں نے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کی تو مدینہ منورہ میں پانی کی قلت تھی لوگوں کو پانی کے لیے دوردراجانا پڑتا تھا مدینہ منورہ میں میٹھے پانی کا صرف ایک ہی کنواں تھا_ اس کنواں کا نام بیر رومہ یعنی رومہ کا کنواں تھا جس کا مالک ایک یہودی تھا وہ مسلمانوں کو مہنگے داموں پانی فروخت کرتا تھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرمان سے یہ کنواں حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے مہنگے داموں خرید کر عام مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا یوںحضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے ذاتی نفع کے بدلے آخرت کو پسند فرمایا وہ کنواں آج 6 مدینہ منورہ میں صدقہ جاریہ کے طور پر موجود ھے_اور اس کا ثواب انشاءاللہ قیامت تک آپ کوملتا رہے گا
ہم بھی اس حیثیت کے مطابق خیرو فلاح کے کام کر سکتے ہیں امیر اپنی حیثیت کے مطابق خیرو فلاح کے کام کر سکتے ہیں جبکہ غریب کے پاس دولت نہیں ہے تو کیا وہ اپنے ھاتھ ،دل،زبان سے کرے