جنت انبیاء کا مسکن ہے جنت صحابہ کا مقام ہے جنت اولیاء کا آشیاں ہے جنت صلحاء کا گھر ہےجنت میں نہ کوئی تکلیف ہوگی نہ زوال کا اندیشہ ہوگا نہ بیماری ہوگی نہ بڑھاپا ہوگا نہ موت ہوگی نہ باد سموم کی تپش ہوگی نہ باد سر سر کے تھپیڑے ہوں گے نہ آ ندهياں ہوں گی نہ طوفاں ہوں گے بس عیش ہی عیش ہوگی آرام ہی آرام ہوگا۔
حقیقی خوشی آخرت کی خوشی ہے دنیا کی ہر چیز کو موت آنی ہے ایک روز سب کچھ ختم ہو جانا ہے جہاں شادیاں خوشیاں ہوتی ہیں وہاں آج نوحہ ماتم کی آوازیں اٹھتی ہیں جو آسمان پر اڑتے وہ زمین کے نیچے نظر آتے ہیں۔لیکن جنت میں ایسا نہیں ہوگا وہاں ایسی نعمتیں ہونگی جن کا دنیا میں رهتے ہوا صیح تصور بھی نہیں ہو سکتا وہاں پاکیزہ اور صاف ستھرے مکان ہوں گے۔،وہاں تخت ہوں گے جہاں اہل جنت اپنی بیویوں کے ساتھ بیٹھے ہوں گے اہل جنت ایسے بالا خانوں میں ہونگے جن کے نیچے سے نہریں جاری ہوں گی شراب دودھ اور شہد کی نہریں بہ رہی ہوں گی۔جنت میں ہر جناب سلام سلام کی آوازیں آئیں گی فرشتے بھی جنت والوں کو سلام سلام کہیں گے-یوں تو جنت میں ہر ایسی نعمت ہوگی کے دنیا کی کوئی نعمت اسکا مقابلہ نہیں کر سکتی ایسی نہ حور غلام اسکا مقابلہ کر سکیں گے نا دودھ اور شہد کی نہریں اسکا مقابلہ کر سکیں گے۔ناماكولات اور فواکہ اسکا مقابلہ کر سکیں گے اور وہ نعمت ہوگی اللّه کی رضا مندی کی نعمت۔
اللّه کی طرف سے رضا مندی سب سے بڑی چیز ہے جب اللّه تعالٰی خود فرمائیں گے کہ میں تم سے راضی ہوں تو وہ لمحہ مومنوں کے لیے حسین ترین لمحہ ہوگا۔جنت میں جانے کے بعد یہ وسوسہ اور خیال ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا کے اللّه ناراض ہو جائے گا اس روز اللّه اپنے بندوں کو اپنی رضا کی لازوال دولت عطا فرمائیں گے اور کبھی ناراض نہیں ہوگااس کے بعد اہل جنت کو مقام قرب حاصل ہوگا اور وہ جنت کی سب سے بڑھی نعمت سے سرفراز ہوں گے یعنی وو اللّه کی تجلی کا نظارہ کریں گے اللّه سے دعا ہے وہ محض اپنے فضل سے ہمیں بھی یہ عظیم دن نصیب فرمائے اور ہمیں اپنے فضل کرم سے ہمکنار کرے آمین۔
تحریر:: ملک جوہر