کینیڈا اور سعودی عرب ، 5 سال بعد سفارتی تعلقات کو معمول پر لے آئے

کینیڈا اور سعودی عرب ، 5 سال بعد سفارتی تعلقات کو معمول پر لے آئے

کینیڈا اور سعودی عرب ، 5 سال بعد سفارتی تعلقات کو معمول پر لے آئے

کینیڈا اور سعودی عرب نے 2018 میں شروع ہونے والے تنازع کے حل کے لیے اپنے تعلقات کو درست کرنے اور نئے سفیروں کی تعیناتی پر اتفاق کیا ہے۔ مکمل سفارتی تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان بات چیت کے دوران طے پایا۔ دونوں ممالک نے اپنے سفارتی تعلقات کی بحالی میں باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی خواہش کا اظہار کیا۔

کینیڈا اور سعودی عرب کے درمیان اختلاف صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے پہلے شروع ہوا، جب ریاض میں کینیڈا کے سفارت خانے نے خواتین کے حقوق کے لیے زیر حراست کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

اس کے جواب میں سعودی عرب نے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا، تجارتی پابندیاں لگائیں اور نئے تجارتی معاہدوں کو روک دیا۔ حالیہ فیصلے میں تعزیری تجارتی اقدامات اٹھائے جائیں گے، جس کا تجارت پر مکمل اثر اب بھی غیر یقینی ہے۔

سعودی عرب 2021 میں خطے میں کینیڈا کی سب سے بڑی برآمدی منڈی تھی، جہاں تیل، پیٹرو کیمیکلز اور نقل و حمل کے آلات میں نمایاں تجارت تھی۔ سفارتی تعلقات کی یہ بحالی اس تسلیم کی عکاسی کرتی ہے کہ باہمی مفادات کو آگے بڑھانے اور انسانی حقوق جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے تعمیری بات چیت اور مشغولیت بہت ضروری ہے۔

یہ اقدام سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی عالمی چیلنجوں کے درمیان سعودی عرب کے علاقائی اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوششوں سے بھی ہم آہنگ ہے۔

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram