حکومت نے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو پی ٹی اے کا ممبر ایڈمن مقرر کر دیا
پاکستان کی وفاقی حکومت نے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا ممبر (ایڈمنسٹریشن) مقرر کر دیا ہے۔ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ انہیں اتھارٹی کے چیئرمین کے عہدے پر بھی ترقی دی جا سکتی ہے۔
تقرری کی منظوری وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی کی سفارشات پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے دی۔
ابتدائی طور پر ڈاکٹر محمد عامر ملک اس عہدے کے لیے سرفہرست امیدوار تھے تاہم عدم دلچسپی کے باعث انہوں نے اپنی درخواست واپس لے لی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس سے قبل تقرری کے عمل کو روک دیا تھا اور حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ مشتہر کی گئی آسامیوں کی بنیاد پر مزید بھرتیوں سے گریز کرے۔ تاہم، عدالت نے حال ہی میں اسٹے کو ختم کر دیا، اور بعد میں وفاقی کابینہ نے حفیظ الرحمان کو بطور ممبر (انتظامیہ) منظور کر لیا۔ تقرری سے متعلق قانونی پٹیشن اب بھی آگے بڑھ سکتی ہے۔
حکومت کا مقصد پی ٹی اے کے ممبران کی تعداد چار تک بڑھانا ہے، ممبران ٹیکنیکل، فنانس، اور کمپلائنس اینڈ انفورسمنٹ کے لیے موجودہ عہدوں کے ساتھ۔ روایتی طور پر، ممبر ٹیکنیکل چیئرمین کا کردار سنبھالتا ہے۔
تاہم حکومت نے ارکان کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثنا، نئے ممبر (ٹیکنیکل) کی تقرری کے عمل میں تاخیر کا سامنا ہے، اور کابینہ ڈویژن نے ابھی امیدواروں کی جانچ پڑتال شروع نہیں کی ہے۔ عہدیداروں نے یقین دلایا ہے کہ جانچ پڑتال اور شارٹ لسٹنگ کا عمل جلد ہی شروع ہوجائے گا، لیکن ممبر (ٹیکنیکل) کی تقرری کی تکمیل کے لیے کوئی ٹائم لائن فراہم نہیں کی گئی ہے۔