مولوی نذیر احمد (اردو کے پہلے ناول نگار)

In ادب
December 30, 2020

مولوی نذیر احمد (اردو کے پہلے ناول نگار)
مولوی نذیر احمد 1837ء کو موضوع رہیڑ ضلع بخبور میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد کا نام سعادت علی تھا۔مولوی صاحب نے عربی، منطق،صرف و نحو اور فلسفے کی تعلیم مولوی نصراللہ خان سے حاصل کی تھی۔مدرسہ اورنگزیب میں مولوی عبدالحق سے بھی تعلیم حاصل کی تھی۔مسجد میں رہنے کا انتظام تھا لیکن کھانا حاصل کرنے کے لیے گھر گھر جانا پڑتا تھا

خود ان کے الفاظ میں:”پڑھنے کے علاوہ میرا کام روٹیاں سمیٹنا بھی تھا صبح ہوئی اور میں چھبڑی لے کر گھر روٹی جمع کرنے نکلا کسی نے رات کی بچی ہوئی دال ہی دے دی۔ کسی نےقیمےکی لگدی ہی رکھ دی۔ کسی نے دو تین روٹیوں پر ٹرخا دیا ۔غرض رنگ رنگ کا کھانا جمع ہو جاتا تھا۔مولوی نذیر احمد نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی۔مولوی ذکاء اللہ۔مولانا حالی،محمد حسین آزاد اور منشی کریم الدین سے بھی فیض حاصل کیا۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد کنجاہ ضلع گجرات میں مدرس ہوئے۔1857ء میں جنگ آزادی کے بعد ڈپٹی انسپکٹر الہ آباداور کچھ عرصے بعد کانپور میں تحصیل دار بن گئے۔کچھ عرصے بعد ڈپٹی بنا دیے گئے۔آپ نے کٸ انگریزی کتابوں کا اردو میں ترجمہ بھی کیا۔1897ء میں آپ کو علمی و ادبی خدمات کے صلے میں شمس العلماء کا خطاب بھی ملا۔آپ ترقی کر کے ممبر بورڈ آف ریونیو بن گئے۔اسی دوران قرآن مجید بھی حفظ کر لیا۔ 1906ء میں ایڈ نبرا یونیورسٹی نے آپ کو ایل ایل ڈی اور 1910ء میں پنجاب یونیورسٹی نے ڈی او ایل کی اعزازی ڈگری دی۔

آپ نے پہلا اردو ناول ”توبۃ النصوح“لکھا پھر اور بھی کئی ناول لکھے۔آپ سر سید احمد خان کے قریبی ساتھی تھے۔مولوی نذیر احمد اردو کے پہلے ناول نگار تھے۔آپ نے 28اپریل1912ءکو وفات پائی۔آپ نے بلاشبہ بہترین معاشرتی و اصلاحی ناول لکھے۔مولانا کے ناول آج بھی بہت معروف ہیں۔آپ کے مشہور ناول میں مراۃ العروس،ابن الوقت،فسانہ مبتلا،بنات النعش ،ایامی جو ناول ڈپٹی نذیر احمد کی شہرت کا باعث بنی وہ مراۃالعروس اور توبۃ النصوح تھے۔ڈپٹی نذیر احمد کا پہلا ناول مراۃالعروس ہے ۔اس ناول سے مصنف نے کافی شہرت حاصل کی۔ اس ناول میں مصنف نے انگریزوں کے زمانے میں مسلمانوں کی مشکلات کو بڑی خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔بنات النعش ڈپٹی نذیر احمد کا مشہور ناول ہے اس ناول میں خواتین کے معاشرتی خاص طور پر تعلیم کے متعلق مشکلات کا بیان ہے۔ابن الوقت ایک دلچسپ ناول ہے۔ جو فسانہ مبتلا کے تین سال بعد شائع ہوا اس میں دکھایا گیا ہے کہ دوسروں کے رہن سہن کی نقل کرنے والا آخر کار پچھتاتا ہے۔ایامی ناول کا موضوع بیوہ عورتوں کا عقد ثانی ہے۔رویائے صادقہ مولوی نذیر احمد کا آخری ناول ہے۔