ہچکی کیا ہے؟
ہچکی، اچانک، غیر ارادی، غیر یکساں، پردہ شکم (ڈایافرام Diaphragm) اور پسلیوں کے بیچ موجود پٹھوں کے باربار سکڑنے اور نرخرے (لیرنکس Larynx) کے بند ہونے سے پیدا ہوتی ہے۔ ہوا کے بے ربط اور اچانک پھیپھڑوں میں داخل ہونے سے “ہک” (Hic) کی آواز پیدا ہوتی ہے۔ عام طور پہ ہچکی خوبخود ختم ہو جاتی ہے اور کسی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن اگر یہ ہچکی زیادہ دیر رہے اور پریشان کن ہو تو علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہچکی کی وجوہات
سائنس ابھی تک ہچکی کی واضح وجوہات بیان کرنے سے قاصر ہے۔
خود بخود ختم ہونے والی ہچکی کی وجوہات میں بسیار خوری (زیادہ کھانا)، تیزی سے کھانا، مصالحے دار غذا کھانا، کاربونیٹڈ مشروبات کا استعمال کرنا، گرم کے اوپر ٹھنڈا یا ٹھنڈے کے اوپر گرم پینا یا کھانا، ٹھنڈے پانی سے نہانا، شراب نوشی اور کثرت سے تمباکو نوشی کرنا شامل ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح زیادہ دیر یا مستقل ہچکی کی وجوہات میں مرکزی اعصابی نظام کی بیماریاں (اسٹروک یا فالج، دماغ کا کینسر، دماغ کی سوزش، دماغی چوٹ، اور مرگی وغیرہ)، سینے کی بیماریاں (میڈیاسٹائینم کی کوئی بیماری یا پردہ شکم کی رسولی)، دل کا دورہ (ہارٹ اٹیک)، خواتین کے کینسر، آپریشن، کیمیائی علاج (کیمو تھیراپی)، مختلف ادویات، جسم میں الیکٹرولائٹس کا غیر متوازن ہونا، تپ دق اور گردوں کا فیل ہونا شامل ہیں۔
ہچکی کا علاج
عام ہچکی کو آسانی سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لئے چند ایک تکانیک اور حربے درج ذیل ہیں (1) چند سیکنڈ کے لئے سانس روک کے رکھیں (2) تھوڑی دیر کے لئے زبان کو نوک سے پکڑ کر کھینچ کے رکھیں (3) تالو (حلق کا کوا) کو چمچ سے اوپر اٹھائیں (4) دانے دار چینی کھا لیں (5) چھینک ماریں (6) کسی بند تھیلے یا شاپر میں چند سیکنڈ سانس لیں جس میں سوراخ نہ ہو (7) کچھ دیر اپنے گھٹنوں کو چھاتی کے ساتھ جکڑ کے رکھیں (8) اگر ان تکانیک سے ہچکی ختم نہ ہو تو ادویات کا استعمال کریں ۔ ان ادویات میں کلورپرومازین (chlorpromazine)، بیکلوفن (Baclofen)، میٹوکلوپرامائیڈ (Metoclopramide) کے علاوہ بہت ساری ادویات شامل ہیں۔ (یاد رکھیں یہ ادویات ڈاکٹر کی تجویز کے بغیر استعمال نہ کریں)۔
تحریر: ڈاکٹر مزمل ارشاد، میڈیکل آفیسر، تحصیل ہیڈ کوارٹر تھل ہسپتال لیہ۔