Skip to content

عورتیں زیادہ ذہین ہوتی ہیں یا پھر مرد؟

دنیا میں بسنے والےلاکھوں کروڑوں انسان شکل وصورت میں ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہوتے ہیں-بالکل اسی طرح انسانی ذہانت اور یادداشت کا لیول بھی ہر انسان میں مختلف ہوتا ہے -لہذٰا مردوں اور عورتوں میں بھی ذہانت کا عنصر الگ الگ لیول رکھتا ہے۔لیکن ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مردوں میں ذہانت اور یادداشت عورتوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے ختم ہوجاتی ہے -اس کے برعکس خواتین زیادہ عمر میں بھی بہتر یادداشت کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آن ایجنگ میں ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہےکہ 10 سال کی تحقیق کے دوران کئی ٹیسٹ لیے گئے ہیں-جس میں کیے گئے ذہانت کے تمام ٹیسٹوں میں خواتین نے مردوں کے مقابلے میں بہتر کارگردگی کا مظاہرہ کیا -اسی طرح مردوں کی علم و فہم اور غوروفکر کی صلاحیتیں عورتوں کے مقابلے میں عمر بڑھنے کے ساتھ تیزی سے ختم ہوجاتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ معاشرے میں گہری تبدیلیاں جیسے صحت کی بہتری اور معاشی خوش حالی بھی عورت کی ذہانت کو قائم رکھنے میں مدد گار ہوتی ہے۔

اس سے قبل کی گئی بیشتر تحقیقوں میں بھی کہا گیا تھاکہ عمربڑھنے کے ساتھ انسانی دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کی رفتار عورتوں میں مردوں کی نسبت کم ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے دوران نیشنل انسٹیٹیوٹ نے 1979 سے لے کر 2013 کے درمیان مختلف اوقات میں 2 ہزار سے زائد مرد و خواتین کی زندگیوں کا مطالعہ کیا -جس میں 50 سال سے لے کر 96 سال تک کی عمر کے افراد شامل تھے۔ اس تحقیق کے 9 سال کے دوران تحقیق میں شامل افراد کی یادداشت، توجہ، ذہنی لچک اور بول چال کی صلاحیتوں کا جائزہ لیا گیا اور انہیں پرکھا گیا جس سے سائنس دان اس نتیجے پر پہنچے کہ ان میں موجود خواتین کی یاداشت مردوں کے مقابلے میں بڑھاپے میں بھی زیادہ بہتر کام کرتی رہی ہے- جب کہ مردوں میں یادداشت تیزی سے کم ہوتی جاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *