عالمی یوم سمندر ، سالانہ جشن جو زمین کے سمندروں کی عظمت اور ان کی فراہم کردہ معاشی ، جمالیاتی اور ماحولیاتی خدمات کا اعزاز ہے سمندروں کا عالمی دن ہر سال 8 جون کو منایا جاتا ہے تاکہ انسانوں میں اب تک اس سے حاصل ہونے والے فوائد سے متعلق شعور بیدار کیاجاسکے۔ یہ دن سمندروں کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لئے ضرورت اوراس کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
1992 میں ریو ڈی جنیرو میں کینیڈا کے وفد نے ماحولیات اور اس کی ترقی کے بارے میں اقوام متحدہ کی کانفرنس میں شرکت کے موقع پر سمندروں کے احترام اور حفاظت کے لئے ایک دن منانے کی تجویز پیش کی۔ تاہم ، یہ 1998 تک ممکن نہیں ہو سکا کہ یونیسکو کے انٹر گورنمنٹ اوشیانوگرافک کمیشن نے ایک سرکاری بین الاقوامی جشن کے لیے حمایت کی آواز اٹھائی ۔ 2002 میں ورلڈ اوشین نیٹ ورک اور اوقیانوس پروجیکٹ نامی دو کنزرویژن تنظیموں نے اس دن کو سب سے پہلے اپنے چڑیا گھروں ، ایکویریمز اور دنیا بھر کے ماحولیاتی گروہوں کے ساتھ منایا۔ ان دونوں تنظیموں نے ایک بڑے پیمانے پر درخواستوں کی مہم چلائی جس کے بعد ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سنہ 2008 میں عالمی یوم سمندر کے دن کو باضابطہ طور پر 8 جون کو منانے کی منظوری دی۔ عالمی یوم سمندرکے موقع پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کا سالانہ پیغام شامل ہوتا ہے جس میں سمندروں اور سمندری ماحولیاتی نظاموں کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ مقامی طور پر یہ دن منانے کے طریقے خطے کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں لیکن اس میں اکثر سیمینار، بحث و مباحثے اور تقریروں کو شامل کیا جاتا ہے جس میں سمندر سے متعلق سائنس کے موضوعات ، بچوں کی سرگرمیاں اور فلمی میلے ، پودے لگانے اور فضلہ جمع کرنے کی مہمیں اور چڑیا گھر ، ایکویریم ، یونیورسٹیوں میں سمندری اشیاء کی نمائشوں کا انتظام کیا جاتا ہے۔
سمندروں میں ہمارے سیارے کا 70 فیصد سے زیادہ حصہ شامل ہےاس میں دنیا کی آکسیجن کا کم سے کم 50 فیصد حصہ پیدا ہوتا ہے، زمین کے بیشتر حیاتیاتی تنوع کا گھرہے اور ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے لئے پروٹین کا بنیادی ذریعہ ہیں۔ وہ انسانوں کی خارج کردہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا بھی تقریبا٪ 30 فیصد جذب کرتے ہیں۔ جو کہ عالمی حرارت میں اضافے کے نقصان دہ اثرات کا ایک اثر ہے۔ اقوام متحدہ کو امید ہے کہ عالمی یوم سمندر انسانی افعال سے عوام کو آگاہ کرنے اور اس کے تحفظ کے لئے عالمی سطح پر تحریک تیار کرنے میں مدد فراہم کرے گا اور بحروں کے مستقل انتظام میں دنیا کو متحد کرے۔ زندگی اور معاش (Life and Livelihoods) 2021 کی تھیم ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق 2030 تک ، 40 ملین افراد کی ملازمت سمندر پر مبنی صنعتوں سے وابستہ ہو جائے گی۔ لیکن اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ہم سمندرمیں اس سے کہیں ذیادہ مواقع پیدا کر سکتے ہیں، اس وقت مچھلی کی 90 فیصد بڑی آبادی ختم ہوچکی ہے اور 50 فیصد چٹانیں تباہ ہوگئیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ “ایک نیا توازن پیدا کرنا لازمی ہے ،” جس کے زریعے اس بات کو سمجھا جا سکے کہ سمندر کی حقیقی تفہیم میں انسانیت کا اس سے کس طرح کا تعلق ہے۔ اس دن کا مقصد سمندر سے ایک ایسا رابطہ قائم کرنا ہے جس کے ذریعے ہم مستقبل جدید اور ماضی کے اسباق سے آگاہ رہ سکیں۔
ہر روز سمندر کی حفاظت میں کچھ نہ کچھ کرنا بہت ضروری ہے ، لیکن یہ عالمی یوم سمندر سال میں اس وقت آتا ہے جب اقوام متحدہ کی دہائی سائنس برائے پائیدارسمندری ترقی کا آغاز ہوتا ہے۔ سمندروں کے بارے میں 2021 سے 2030 تک ، موجودہ علم کو بہتر استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ سیاست دانوں اور فیصلہ سازوں کو سمندروں کو بچانے اور پالیسیوں کے ممکنہ نتائج کی پیمائش کے لیے بہترین آپشنز کا انتخاب کرنے میں مدد مل سکے۔ اس دہائی کا مقصد ایک پائیدار بلیو اکانومی کی مدد کرنا ، سمندروں کے تحفظ کی ذمہ داری بانٹنے اور سائنسی تحقیق اور ٹیکنالوجیز کو تقویت دینا ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے تمام ممبروں کا، غربت اور دیگر محرومیوں کو ختم کرنے ، عدم مساوات کو کم کرنے ، معاشی نمو کو فروغ دینے ، آب و ہوا کی تبدیلیوں سے نمٹنے اور اپنے سمندروں اور وسائل کے تحفظ کے لئے اپنایا ہوا پائیدار ترقی کے 2030 کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔
اچھا لکھا ہے۔ ہمیں اپنے سمندروں کی حفاظت کرنی چاہیے۔
ہر روز سمندر کی حفاظت میں کچھ نہ کچھ کرنا بہت ضروری ہے