آپ حسد کیوں نہیں کرتے…؟

In اسلام
January 11, 2021

آجکل کا معاشرہ ایسا ہے کہ ہم لوگوں میں حسد بہت زیادہ پایا جاتا ہے حسد کرنے سے نہ ہم کو کچھ فائدہ ہوتا ہے اور نہ دوسرے کو کچھ نقصان ہوتا ہے البتہ آخرت کے لحاظ سے ہمیں ہی نقصان ہوتا دوسرے کو کچھ نہیں ہوتا
اگر ہم نے حسد کرنا ہی تو ہم نیک کاموں میں کریں اگر کوئی شخص نماز پڑھتا ہے تو ہم کو چاہیے کہ ہم اس سے زیادہ پابندی سے نماز پڑھیں اسی طرح کوئی شخص نوافل کی کثرت کرتا ہے تو ہم اس میں حسد کریں اور ہم بھی نوافل پڑھیں
ایک ہوتا ہے حسد اور ایک ہوت ہے رشک کرنا جس کو پنجابی میں ریس کہتے ہیں
رشک :وہ یہ ہے کہ اگر کسی آدمی کے پاس آپ کوئی نعمت دیکھیں تو اس یہ دعا کریں کہ یا اللہ یہ جو نعمت آپ نے اس فلاں شخص عطاء فرمائی ہے یہ اس کو بھی نصیب فرما اور مجھے بھی یا اس طرح کے مجھے اس سے زیادہ نصیب فرما یہ ہے رشک اور یہ رشک کرنا ایک دوسرے سے یہ جائز ہے
اور جو حسد یہ جائز نہیں ہے وہ یہ ہے کہ اس میں یہ ہوتا ہے کہ کسی کے پاس کوئی نعمت دیکھی نہیں پہلے ہی جلن ہونے لگ پڑتی ہے کہ یہ چیز یہ نعمت اس کے پاس کہاں سے آگئی ہے
حدیث شریف میں بھی ہے لا تحاسدوا فسادی مت بنو! تو
تو ہم کو چاہیے کہ اگر ہم نے حسد کرنا ہی ہے اگر اس کے بغیر ہمارا گزارا نہیں ہوتا تو ہم نیک کاموں میں ایک دوسرے سے حسد کریں تا کہ کچھ آخرت کا تو فائدہ ہو آخرت تو کچھ سنور جائے جو ابدی زندگی ہے اس کی تیاری نہیں ہے اور جو کچھ تھوڑی بہت نیکیاں ہوتی ہیں وہ ہم اس جیسے بلافائدہ کاموں میں ضائع کر دیتے ہیں
ہم کو ایک دوسرے کے ساتھ مخلص ہو کر چلنا چاہیئے کیونکہ اگر آج ہم کسی کے ساتھ حسن سلوک کریں گے تو پھر ہم کو بھی یاد رکھا جائے گا اور اچھے لفظوں میں یاد رکھا جائے گا اور اگر ہم اس کے برعکس چلے یعنی ہر ایک کے ساتھ مقابلہ بازی لگائی رکھی، حسد رکھا، کینہ رکھا،بغض رکھا اور عداوت رکھی تو پھر ہمارا کوئی حال نہیں ہے پھر ہم کو لوگ اچھے لفظوں میں یاد نہیں رکھیں گے پھر جب بھی ہمارا کہیں ذکر آئے گا تو لوگ ہمیشہ ہمیں برے الفاظ سے یاد کریں گے
ویسے ایک بات قابل غور یہ ہے کہ جب کوئی شخص اس دنیا سے چلا جائے تو اس کی خامیوں کی بجائے ہمیں اسکی جو اچھائیاں ہوں انکا ذکر کرنا چاہئے کیونکہ اب اس کی خامیاں بیان کرنے سے ہم اس سے کسی قسم کا کوئی بدلہ نہیں لے سکتے بہتر یہ ہے کہ اگر کچھ غلطی وغیرہ ہو گئی ہو تو اس کو معاف کر دینا چاہیے اس سے اس کو بھی فائدہ ہوگا اور ہمیں بھی فائدہ ہو گا
لہٰذا اللہ تعالیٰ ہم کو نیک کاموں میں زیادہ سے زیادہ آگے بڑھنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین ثم آمین
تحریر :حافظ سیف الرحمن چاند

/ Published posts: 11

زندگی کا سکون نماز میں ہے

Facebook