Skip to content

موبائل گیم کا نشہ

موبائل گیم کا نشہ
پہلے زمانے میں کسی سے دشمنی ہوتی تھی تو دشمن سے بدلہ لینے کے لیے اس کی اولاد کو نشہ پہ لگا دیا جاتا تھا ۔۔ تا کہ اولاد بھی برباد ہو اور پیسہ بھی ۔۔ کیونکہ اولاد ہی کل کائنات ہوتی ہے۔مگر آج ہمیں کسی دشمن کی ضرورت نہیں ۔۔ یہ کام ہم خود کر رہے ہیں۔اگر یقین نہیں آتا تو اپنی اولاد کو دیکھیں ۔ بات تھوڑی تلخ ہے مگر سچ ہے ماں باپ نے خود اپنے بچوں کو نشے پہ لگایا ہے۔ آج ماں باپ خود بچوں کو برباد کر رہے ہیں۔

ہم نے موبائل گیم کی صورت میں اپنے بچوں کو یہ نشہ دیا ہے ۔ گھنٹوں موبائل فون پر گیم کھیلتے رہے گے تھکے گے نہیں جسے کوئی کام کریں گے تھک جائیں گے۔ یہاں تک کہ بازار سے ایک سامان لانا ان کے لیے مشکل ہو جاتا یے جب کسی نشے کے عادی افراد کو نشہ نہ ملے تو وہ مرنے کے مقام پر آجاتا ہے۔ یہی حالت ہمارے بچوں کی ہے۔ ایک دن موبائل فون نہ ملے تو مرنے کے مقام پر آجاتے ہیں۔گھنٹوں ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر انسان سستی کا شکار ہو جاتا یے ۔ کسی کام کا نہیں رہتا۔ یہی حالت ہمارے معاشرے میں سب گھروں میں بچوں کی ہے۔ گھنٹوں موبائل فون پر گیم کھیلتے رہتے ہیں نہ کھانے کا خوش نہ ہی کسی اور چیز کا ۔ بچوں کے دلوں میں محنت کا جزبہ ہی ختم ہوتا جارہا ہے۔

بچوں کی اس حالت کے ذمےدار ہم خود ہیں۔ ابھی بھی وقت ہے بچوں کو اس نشے سے نکالیں ۔ یہ نشہ بچوں کو سستی اور نااہلی کی طرف لے جا رہا ہے۔ جو کہ ہمارے بچوں کے لیے بلکل ٹھیک نہیں۔ آگر یہی حالت رہی تو ہمارے معاشرے میں کوئی ترقی نہیں کر سکے گا۔ہر کام ایک طریقے سے ہی اچھا لگتا ہے کسی بھی کام کی زیادتی ہمیں نقصان پہنچاتی ہے۔ ہمیں اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اور بچوں کو اس قسم کی عادتوں سے چھٹکارا دلانے کی کوشش کریں۔ تاکہ ان کو آنے والے کل میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

تحریر۔
غلام علی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *