یہ بات ہر شخص میں عام ہے کہ ہم سے کسی دوسرے کی کامیابی نہیں دیکھی جا سکتی۔جب بھی ہم کسی مقام پر پہنچ جاتے ہیں تو پھر مخالفین ہمارے اندر خامیاں ڈھونڈتے رہتے ہیں،انکو ہماری خوبی نظر نہیں آتی۔جب بھی آپ سے توڑی بہت غلطی سرزد ہوگی تو مخالفیں کو آپکا مذاق اڑانے کا موقع مل جاتا ہے جس کو وہ کبھی بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔اور ہر ایک بڑھ چڑھ کر آپکا مذاق اڑائیں گے۔
اس موضوع کو لے کر ایک استاد یعنی پڑھانے والا،کا ایک مثال آپ لوگوں کے سامنے رکھونگا۔جس پر عمل کرکے آپ مخالفین کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔ایک استاد نے بورڈ پر پانچ کا پہاڑا تقریباً دس تک لیکھا۔لیکن پہاڑے کی ابتدا کی لائن اس نے غلط لیکھ دی۔جس پر بچے ہنسنے لگے اور استاد کا مذاق اڑایا کہ اس نے پہاڑے کا ایک لائن غلط لیکھ لیا ہے۔جس پر استاد نے بچوں کو خاموش ہونے کا کہا۔بچے خاموش ہوئے تو استاد نے کہا کہ دیکھو بچوں! پہاڑے کی ابتدائیہ میں نے جان بوجھ کر غلط لیکھ دی تاکہ میں آپ تمام کو ایک سبق سیکھا سکوں۔
جیسا کہ آپ سب بچے میری ایک ہی غلطی پر مجھ پہ ہنسنے لگے اور میرا مذاق اڑانا شروع کردیا۔لیکن آپ لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ استاد نے باقی نو لائن درست لیکھی ہیں۔آپ کو میری خوبی نظر نہیں آئی۔میں نے جو نو لائنیں درست لیکھی ہیں،اس پر بھی تو آپ لوگ تالیاں بجا سکتے تھے لیکن نہیں کیونکہ ہمیں صرف دوسروں کی خامیاں نظر آتی ہیں،ہم دوسروں کی خوبیوں کو تلاش کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔جو کہ ہماری بہت بڑی غلطی ہے۔آپ تمام بچوں کو بھی زندگی میں ایسے لوگ ضرور ملیں گے جو ہر وقت آپکی مخالفت کریں گے،آپکی ناکامی پر بات کریں گے،آپکے حوصلے کم کرنے کی کوشش کریں گے،آپ میں عیب تلاش کریں گے لیکن فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ آپ مخالفین کی باتوں سے میدان چھوڑ کر بھاگ جاتے ہو یا پھر انکی مخالفت کا ڈت کر مقابلہ کرتے ہو اور اپنے مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہو۔
یاد رکھیے کہ مخالفین کبھی بھی آپکو کامیاب ہوتا ہوا نہیں دیکھنا چاہیں گے۔اس لئے مخالفیں کی باتوں پر اپنے کان نہیں دھرنے اور مخالفین کو قابوں میں رکھنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ ہے کہ آپ ان کو نظرانداز کرنے لگو۔یقین مانئیے کہ یہ ان کے لئے سب سے بڑی سزا ہے۔یہ طریقہ ان کو راہ راست پر لانے کیلئے استعمال ہوتا ہے
Thursday 7th November 2024 11:30 am