ابھی حال ہی میں کیلی فورنیا میں ماہرین نے ہوائی جہاز میں ایک نئے ایندھن کا تجربہ کیا جس میں موجود ایندھن سے حادثہ کے وقت آگ لگنے اور بھڑکنے کے امکانات بہت کم ہیں یہ جاننے کیلئے کہ حادثہ کے وقت اس ایندھن سے خسارہ کتنا کم کیا جا سکتا ہے باقاعدہ ایک جمبو میں اس ایندھن کو ڈال کر مسافرین اور پائلٹ اور عملہ کی جگہ ڈمی بٹھا کر ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا گیا اور اس کو پہلے سے طے شدہ جگہ پر جہاں بڑی بڑی چھریاں کھڑی کی ہوئیں تھیں ریموٹ کنٹرول سے اتارا گیا چھریاں اس لئے تاکہ ٹنکی پھٹ جائے اور صحیح صحیح اندازہ ہو کہ آگ لگتی ہے یا نہیں اور لگتی ہے تو اس پر قابو پایا جا سکتا ہے یا نہیں؟
اس تجربے نے یہ ثابت کر دیا کہ ریموٹ کنٹرول سے کسی بھی جہاز کو اڑایا اور کہیں بھی اتارا جا سکتا ہے ایسا نہیں کہ سرکاری تحقیقاتی اداروں اور ان کے ماہرین کا ذہن اس طرف نھیں گیا رائٹھون کمپنی جس نے طیاروں کو زمین سے کنٹرول کرنے کے اس نظام کو مزید فعال بنایا اس کے چیئرمین اور اس سسٹم کے چیف انجینئر سے 11ستمبر کے واقعات میں اس نظام کے رول کے امکانات کے بارے میں پوچھا جا چکا ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ کیا باور کیا جا سکتا ہے کہ خود امریکی اپنے ملک کو تباہ کریں ایسے لوگوں کو چاہیے کہ امریکی مصنف bomford)james(کی کتاب body of secretsکا مطالعہ کریں اس کتاب میں مصنف نے واقعات کی روشنی میں یہ بتایا ہے کہ امریکہ میں ایسی طاقتیں موجود ہیں جو ملک کی پالیسی کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے اور چلانے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہیں اور ماضی میں اس طرح کی کارروائیاں وہ کر چکی ہیں ان حقائق کی روشنی میں ہر آدمی خود فیصلہ کر سکتا ہے کہ 11ستمبر کے حملوں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے