دنیا میں ہر روز کوئی شخص جاتا ہے اور ہر روذ کوئی اس کے جگہ بھی لے لیتا ہے۔ ہر انسان آ کر اس سوال سے ضرور ملتا ہے کہ زندگی آخر کیا ہے۔ اور ہر انسان اس بات کا جواب بھی ضرور طلب کرتا ہے کہ زندگی کیا ہے۔کچھ کا کہنا ہے زندگی ایک سفر ہے اور یہ ہر گز غلط نہیں ہے۔ کچھ کا سوچنا ہے کہ زندگی اصل منزل ہے۔اور کچھ کا بیان کرنا ہے کہ ایک وہ زندگی ہے جو فانی ہے اور ایک وہ زندگی ہے جو ابدی ہے اور حقیقی ہے۔ان سب نظریہ میں کوئی نظریہ غلط نہیں ۔
زندگی تو درحقیقت آج کا دن ہے جو آپ اور میں گزار رہے ہیں ۔آج کہ دن ہم نے پھر سے نئی سانس لی۔ آج کہ دن آپ نے اور میں نے پھر سے نئ سانس لی۔ آج کہ دن ہم نے دوبارہ اپنے امی ابو کا چہرا دیکھا ہے ۔ آج کہ دن میں اور آپ کچھ نیا سیکھیں گے۔آج کہ دن بھی میرے ہاتھ پاؤں سلامت ہیں۔ آج بھی مجھے اور آپ کو کھانے کہ لیے صاف کھانا مل گیا اور پینے کے لیے صاف پانی مل گیا۔ آج پھر ہم نےنئے کھلتے پھولوں کو دیکھا ۔ آج پھر میں نے اور آپ نے کسی کو محبت سے گلے لگایا ۔ آج اسی وقت میں یہ آرٹیکل لکھ رھی ہوں۔ زندگی کسی آنے والے کل یا گزرے ہوئے کل کا ناپ نہیں ہے۔ زندگی صرف اتنی ہے اور وہی ہے جو تم اور میں اس پل میں گزار رہے ہیں۔ اگر ہم یہ سوچ لیں کی اس پل جو میرے پاس ہے وو میری اوقات سے بڑھ کر مجھے دیا گیا ہے اور میں اس کی قابل نہ تھا۔میں جن نعمتوں کو اک نظر دیکھ کر شکر ادا بھی نہیں کرتا وہ کسی کی خواہش ہو سکتی ہی۔ جس زندگی کی ایک دن کو میں کچھ نہیں سمجھتا وہ کسی کی دعا ہو سکتی ہے۔
اسی کا نام شکر کرنا بھی ہے۔جب آپ اور میں زندگی کو ایک دن سمجھنا شروع کر دیں گے تو ہر لمحے کو بھر پور جئیں گے۔ ہر اس شخص کی قدر کریں گے جو زندگی کہ اس دن ہمارے ساتھ ہے۔ ہر انسان سے محبت کریں گے کیوں کہ تب گلے اور شکایت کی کوئی جگہ نہیں ہو گی۔ ”تب زندگی صرف ایک دن ہو گی”۔ وہ ایک دن جو آپ کا اور میرا مکمل دن ہو گا۔
1 comments on “زندگی ایک دن”
Leave a Reply
حافذ محمد زبیر ، آپ نے یہ ارٹیکل چوری کر کہ لکھا ہے۔ اور یہ ارٹیکل میرا ہے۔