Skip to content

قرآن کتاب ہدایت

قرآن مجید کا تعارف بھی خود قرآن مجید نے اسی آیت میں کروایا ہے کہ قرآن کیا چیز ہے؟
ھدی للناس و بینات من الھدیٰ والفرقان۔۔۔۔۔۔۔۔

قرآن ہدایت ہے یعنی ماہ رمضان میں نازل ہونے والا یہ کلام الٰہی انسان کیلئے ہدایت ہے اور بینات یعنی اس اندر روشن دلائل ہیں، ساتھ ہی یہ فرقان بھی یعنی ہدایت و گمراہی اور حق وباطل کے درمیان تمیز اور فرق ڈالنے والی شے کہ جو صفات واسمائے قرآن میں سے ہے،ماہ رمضان میں روزہ آداب رمضان میں سے ہے اسی آیہ کے ذیل میں ہے کہ
فمن شھد منکم الشھر فلیصمہ۔۔۔۔۔۔

اگر کسی کو مشاہدہ رمضان اور شہود رمضان کی توفیق نصیب ہو یعنی اتنی زندگی اور حیات ہو کہ اس کی عمر میں ماہ رمضان آئے اور وہ مشاہدہ رمضان کرے،پس وہ اس ماہ میں روزہ بھی رکھے،پھراسکے بعد روزے کے آداب اور احکام ذکر کئے گئے ہیں۔بطور خلاصہ کہہ سکتے ہیں کہ ماہِ رمضان ماہِ نزول قرآن ہے لیکن یہ تعبیر سنتے ہی ذہن میں یہ مطلب منعکس ہوتا ہےکہ تاریخ میں چونکہ عموماً مفسرین نے اس آیت کے ذیل میں اور اس جیسی مشابہ مضمون کی دیگر آیات کے ضمن میں جوابحاث کی ہیں وہ فقط اسی نقطے پر مرکوز ہیں کہ ماہِ رمضان میں قران ایک دفعہ قلب نورانی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا اور پھر اس کے بعد رسمی تفصیلی بحثیں ہیں کہ ایک طرف سے قرآن لیلتہ القدر میں نازل ہوا اور ایک طرف سے تئیس سالوں میں نازل ہوا،ایک طرف سے قرآن کا دعویٰ ہے کہ لیلئہ مبارکہ میں نازل ہوا ہے،-

ایک طرف سے شھر رمضان میں نازل ہوا،اتنی زیادہ نزول کی آیات کو آپس میں کیسے طواف ہو یا ان کے درمیان کیسے سازگاری ایجاد کی جائے؟بیشتر مفسرین کا وقت اور توانائی ان آیات کو آپس میں باہم جمع کرنے میں صرف ہوا ہے اور بحث کا یہی ایک پہلو غالب رہا ہے کہ جس کے نتیجے میں انہی آیات کے ذیل میں دوسری ابحاث کہ جواس سے زیادہ اہم تر ہیں وہ نمایاں نہیں ہو پائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *