Skip to content

گھر کے کام کاج کرنے کی برکت

آج اگر کوئی مرد اپنے گھر والوں کے کام کاج کرتا ہے تو اکثر یہ طعنہ سننے کا ملتا ہے کہ یہ تو رن مرید ہوگیا ہے بلکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہوتا حالانکہ گھر والوں کا ہاتھ بٹانا میرے نبی کریم علیہ السلام کی سنت مبارکہ ہے۔اگر دیکھا جائے تو مرد ملا زمت کرتا ہے ڈیوٹی کرتا ہے اور اسے چھٹی بھی ہوتی ہے لیکن عورت کو کوئی چھٹی نہیں ہوتی

وہ ہر وقت گھر کے کام کاج میں مصروف رہتی ہے .جبکہ وہ چوبیس گھنٹے کی ملازمہ ہے کھانا پکانا گھر کی صفائی بچوں کی دیکھ بھال ان کی پرورش کرنا سب عورت کرتی ہے غرضیکہ عورت کو ہفتے میں کوئی چھٹی نہیں ہوتی اس کے باوجود مرد گھر میں آلہ حکومت چلاتا ہے ،ذرا ذرا سی بات پہ مارتا پیٹتا ہے ،گالی گلوچ کرتا ہے .اکثر مرد یہ سمجھتے ہیں کہ عورت ہماری محتاج ہے میں چاہے اسے گالی گلوچ کروں یا میں اس پہ تشدد کروں اس نے کون سا مجھ سے بدلہ لینا ہے بلکہ کجھ بد قسمت افراد عورتوں کو اپنی پاؤں کی جوتی سمجھتے ہیں ایسے مرد یہ مت سمجھیں کہ جنت میں انہیں حوریں ملیں گی یہ ان کی غلط فہمی ہے .جنت میں حوریں ان مردوں کو ملیں گی جو اپنی بیویوں کے حقوق پورے کرتے ہوں گے انہیں خوش رکھتے ہوں گے ایسے مردوں کو حوریں بھی ملیں گی اور اللہ پاک کا دیدار بھی نصیب ہوگا۔اور عورتوں کو جنت میں کیا ملے گا وہ سمجھتی ہیں ہم عورتوں کو کچھ نہیں ملے گا ایسا نہیں ہے بلکہ وہ شوہر کے ساتھ جنت میں رہیں گی اور اللہ پاک کا دیدار بھی کریں گی وہ عورتیں جو اپنے شوہر کے حقوق پورے کرتی ہوں گی .

دنیا کیا ہے
بعض افراد تو یہ ہی سمجھتے ہیں کہ کاروبار کر لینا ۔شادی کر لینا۔ملازمت کر لینا۔یہ سب دنیا ہے۔اور نماز پڑھنا روزی رکھنا ۔قرآن کی تلاوت کرنا یہ سب دین ہے حالانکہ ایسی بات بالکل بھی نہیں ہے رزق حلال بھی ایک عبادت ہے شادی کرنا اپنی اولاد کی پرورش کرنا ان کی تعلیم و تربیت کرنا بھی دین میں شامل ہے ایک بزرگ نے بہت ہی خوبصورت تعریف کی ہے وہ فرماتے ہیں کہ اللہ کی یاد سے غافل ہونے کانام دنیا ہے۔اگر انسان کاروبار کر رہا ہے حلال و حرام کی تمیز کر رہا ہے حرام سے بچتا ہے اور حلال کی آرزو کرتا ہے اللہ کا خوف دل میں رکھتا ہے تو دنیا دار نہیں بلکہ دین دار ہے اگر وہ دنیا دار نہیں دیندار ہے خوف خدا اس کے دل میں نہیں ہے تو وہ پکا دنیا دار ہے اور اگر دنیا دار ہے اور اس کے دل میں خوف خدا ہے تو پکا وہ دیندار ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *