انا کا خاتمہ اور صبر

In اسلام
December 28, 2020

جس چیز یا بات سے ہمیں دکھ،تکلیف اور دھوکہ ملتا ہے وہ ہمارے دل ودماغ میں گھر کر جاتا ہے جسکی وجہ سے ہم بھاری بھاری محسوس کرنے لگتے ہیں اور گھوم پھر کے ہمارا ذہن اس کی طرف راغب ہو جاتا ہے اور اسی کے بارے میں سوچنے لگتا ہے جسکی وجہ سے ہم ایک ہی جگہ رک جاتے ہیں اور آگے نہیں بڑھ پاتے.

اور اسی وجہ سے ہم زندگی کے ہر اعتبار سے بہت پیچھے رہ جاتے ہیں اور پھر مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں جسکا الزام ہم پھر دوسروں پہ لگانا شروع کر دیتے ہیں اور خود کو اس سے بھری سمجھ لیتے ہیں حالانکہ سارا دوش ہمارا اپنا ہوتا ہے کیونکہ ہم نے صحیح وقت پر صحیح فیصلہ نہیں کیا ہوتا اور ان سب مسائل کی جو جڑ تھی اسے ختم کرنے کی بجائے باقی جتنے راستے ہوتے ہیں اسے اپناتے ہیں کیونکہ وہ ہمیں آسان دیکھائی دیتے ہیں اور جو اصل جڑ ہے وہ ہماری انا ہے جسکو ختم کرنا واقعی بہت مشکل ہے.

پر جس دن ہم نے اس کو ختم کرنا سیکھ لیا تو ہماری زندگیوں میں بہتری آجائے گی اس لیے دل ودماغ میں جو بات آجائے کسی کے دکھ،تکلیف یا دھوکہ دینے سے تو اس کو ختم کرنے کی کوشش کریں اور صبر سے کام لیں. اللّٰہ تعالیٰ ہمارے مسائل حل کرے گا اور دل ودماغ میں سکون ہو گا .انشاء اللہ