انسان اس دنیا میں خدا کی تخلیقات میں سب سے زیادہ فضیلت رکھتا ھے_ کیونکہ خدا نے ا نسان کو عقل عطا کی ھے اور ا نسان کو اچھائی اور برائی میں چناؤ کا اختیار دیا ھے دنیا میں انسان کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں _ایک اچھائی کا راستہ اوردوسرا برائی کا راستہ _ برائی کا راستہ ہمیشہ انسان کو اپنی طرف کھینچتا ھے_ ہی راستہ طے کرنا بہت آسان ہے _
اس راستے پر شروع شروع میں بہت سے لطفاور عنایات ھوتی ھیں_ اوراسےطے کرنے پر دلی سکون بھی ملتا ھے_آجکل برائی معاشرے میں عام ھے فحاشی کادور دورا ھے_ ہر کوئی اپنے کا غلام ھے_ ہر کوئی بد گمانی کا شکار ھے/ رشوت خوری عام ھے_ اوراس طرح بہت سی برائیاں ایسی ھیں_، جو ہماری رگ رگ میں سرایت کر چکی ھیں_ ان کا علاج نا ممکن، بنتا جارہا ہے بحیثیت پاکستانی قوم ہم سب اپنے معاشرے میں پائی جانے والی برائیوں کے ذمہ دار ہیں یہ تمام برائیاں ہم نےخوداپنے معاشرے میں پال رکھی ہیں اگر ہم سب اپنے آپ پر نظر ڈالیں تو ہمیں اپنے رویوں اور اپنے اعمال پر شرم محسوس ھوتی ھے_ کیونکہ ہمارے کام ہی ایسے ہیں جن سے ہمارا معاشرہ برباد ہو رہا ہے _ ہماری مثال اس بےوقوف کی سی ہے جو خود اپنے گھر کو آگ لگاخوش ھو تا ھےاگر ہم ان برائیوں کو اپنے اندر سے ختم کر دیں تو ہمارا معاشرہ بھی امن کا سانس لے سکتا ہے اور ہمارا معاشرہ بھی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ھو سکتا ھے _
اچھائی کا راستہ بہت، ہی مشکل ترین ھوتا ھے اس کے طے کرنے میں انسان کو بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اسکے اپنانے سے دنیا میں بھی انسان کامیابی وکامرانی حاصل کرتا ہے اور آخرت میں بھی اللہ تعالی کی بارگاہ میں سرخرو ہوتا ھے _ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے ذہنوں، خیالات، دل،نظریات، کرداراحساسات اور رویوں کو اچھا بنائیں اور اس جہان فانی میں اچھائی کے کام کر کے اپنی مثال قائم کریں اور آخرت کےلئے اپنے آپ کو تیار کریں