Skip to content

حضرت سلیمان علیہ السلام اور الو کی گفتگو

ایک بار حضرت سلیمان علیہ السّلام نے الو سے کچھ سوال کیۓ ۔ جب ایک بار الو حضرت سلیمان علیہ السّلام کی خدمت میں حاضر ہوا تو حضرت سلیمان علیہ السّلام نے پوچھا اے الو تم کھیت کی چیزوں کو کیوں نہیں کھاتے ۔ کھیتوں میں طرح طرح کی چیزیں ہیں کھانے کو اور تم نہیں کھاتے اس کی کیا وجہ ہے ۔ الو نے جب حضرت سلیمان علیہ السّلام کی یہ بات سنی تو پریشانی سے بولا کہ آپ ٹھیک کہتے ہیں اللہ نے ہر طرح کی کھانے کی چیزیں کھیتوں میں لگائی ہیں

مگر میں نہیں کھاتا کیونکہ حضرت آدم علیہ السلام اسی کی وجہ سے جنت سے نکالے گئے تھے ۔ پھر حضرت سلیمان علیہ السّلام نے پوچھا تو پھر تم پانی کیوں نہیں پیتے اس کے پیچھے کی وجہ کیا ہے ۔ الو نے کہا کہ میں پانی اس لیۓ نہیں پیتا کیوں کہ حضرت نوح علیہ السّلام کی قوم پانی میں ہی غرق ہو گئی تھی ۔ اس کے بعد حضرت سلیمان علیہ السّلام نے پھر الو سے پوچھا کہ تو آبادی میں کیوں نہیں رہتے ۔ الو نے جواب دیا کیوں کہ جنگل پہاڑ اور ویران جگہ اللہ کی میراث ہے ۔ حضرت سلیمان علیہ السّلام نے پوچھا تو پھر جب تو ویران جگہ پر رہتے ہو تو کیا کہتے ہو ۔تو الو نے کہا اس وقت میں کہتا ہوں اے لوگوں تم لوگوں کی خوش عیشی کہا ں گئ ۔

آپ نے فرمایا اے الو پھر جب تم ویران کھنڈر سے گزرتے ہو تو کیا کہتے ہو ۔ الو نے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ بنی آدم علیہ السلام کے لیۓ بڑے افسوس کی بات ہے ان پر عذاب آ رہے ہیں اور وہ لوگ موج مستی میں گم ہیں اللہ کے نام سے بری طرح غافل ہو رہے ہیں ۔ اور غفلت کی نیند سو رہے ہیں ۔ اور عذاب سے غافل ہو کر خواب آلود ہو رہے ہیں ۔ حضرت سلیمان علیہ السّلام نے فرمایا اے الو تو تم پھر دن کو باہر کیوں نہیں نکلتے بس رات کو ہی کیوں نکلتا ہے ۔ الو نے جواب دیا دن کو میں اس لیۓ نہیں نکلتا کیوں کہ اولادیں آدم ایک دوسرے پر ظلم کرتے ہیں اور ظلم ناانصافی اللہ کو بھی پسند نہیں اللہ کو بھی حسن سلوک پسند ہے پر افسوس یہ معمولی سی بات اولادیں آدم کیوں نہیں سمجھتی ۔

حضرت سلیمان علیہ السّلام نے پوچھا تو پھر تم مجھے یہ بتاؤ کہ جب تم بولتے ہو تو کیا کہتے ہو ۔ الو نے کہا کہ میں کہتا ہوں اے غفلت کی نیند سو نے والوں اللہ سے ڈرو اور اپنی آخرت کے لیۓ کچھ نیک اعمال اکٹھے کر لو اور سفر آخرت کے لیۓ ہمیشہ تیار رہو ۔ اس کے بعد حضرت سلیمان علیہ السّلام نے فرمایا کہ انسانوں کی شفقت اور نصیحت کے لیۓ الو سے بڑھ کر کوئی بھی پرندہ بہتر نہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *