السلام علیکم پیارے دوستو آج جس موضوع پر تحریر لکھ رہی ہوں اس کا عنوان ہے غربت-آج کل کے دور میں غربت ایک بہت بڑا اور اہم مسئلہ بن چکا ہے آج کل وسائل کم ہوتے جا رہے ہیں اور آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے غربت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے -کسی بھی انسان کے لیے غربت کی زندگی گزارنا نہایت کٹھن اور دشوار ہے
آج کل کے دور میں ہر انسان کا نصب العین یہی ہے کہ وہ جلد سے جلد دولت مند بن جاۓ -دولت جائداد عیش وآرام یہ سب اللہ کی نعمتیں ہیں ہر دور میں انسان نے ان نعمتوں کو حاصل کر نے کی کوشش کی ہے اور لزت اندوز ہوا ہے-میرے خیال میں غربت اور پستی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ معاشرے میں ایمان اور اخلاق کی ناقدری عام ہے اہمانداری ختم ہوتی جا رہی ہے – رشوت اور سود کو عام کیا جا رہا ہے – امیر لوگ مزید امیر ہوتے جا رہے ہیں اور غریب طبقے پر بالکل بھی توجہ نہیں دی جا رہی- ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جب معاشرے میں دین اور اخلاق کی قدروقیمت ختم ہو جاۓ تو زمین میں فتنہ اور فساد پھیل جاۓ گا- میرے خیال میں% 95لوگ صرف اپنی کاہلی سستی کم عقلی حسد کینہ ناشکری اور کمزور ایمان کی وجہ سے غربت کا شکار ہیں -ہر انسان یہ چاہتا ہے وہ آسائشوں سے بھرپور سکون کی زندگی گزارے –
آج کل غربت کا ایک بڑا سبب بے روزگاری بھی ہے پڑھے لکھے لوگ زیادہ ہیں لیکن ان کو نوکری نہیں ملتی روزگار کے مواقع کم ہونے کی وجہ سے بھی ہم آج کل غربت کا شکار ہیں اگر روزگار کے مواقع بہتر بناۓ جائیں تو غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے اگر کوئ انسان بے روزگار ہے تو وہ اپنے بیوی بچوں کو اچھا کھلا پلا نھیں سکتا اپنے بچوں کواچھی تعلیم نہیں دلوا سکتا بیماری میں علاج نہیں کروا سکتا – غربت ہمیشہ محبتوں اور رشتوں کو کمزور کر دیتی ہے – آج کل معاشرے سے ایمانداری ختم ہوتی جا رہی ہے ہمیں معاشرے میں ایمانداری کو فروغ دینا چاہیے ایماندار لوگوں کو روزگار فراہم کرنا چاہیے تاکہ غربت کا خاتمہ ہو سکے-ہمیں چاہیے کہ ہم ملک میں ایمانداری کو عام کریں اور ملک کو غربت جیسے بدترین حا لات سے بچائیں -غربت سے بچنے کے لیے تعلیم بہت ضروری ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں کی اچھی تعلیم کےلیے کوشاں رہیں -اللہ ہم سب کو غربت جیسے بدترین حلات سے محفوظ رکھے آمین-جزاک اللہ خیر