اسلام علیکم
تو پڑھنے والے میرے بھائیوں سب سے ضروری چیز ہے جو میں پاکستان میں رہی ہے وہ ہے سوچ کی غربت ہے بچپن میں جو ہمارے دماغ میں یہ بات ڈال دی جاتی ہے کہ نوکری بہت ضروری ہے اور نوکری ملنا بہت مشکل ہے اور ہمیں ابھی سے کوشش شروع کردینی چاہیے
اس سے ہمارے معاشرے میں بہت واقعات ملتے ہیں کہ جن میں قابل ترین لوگ جو کہ اپنا لوہا منواتے تھے ہر چیز میں لیکن وہ لوگوں کے اس نظریے کی وجہ سے اکثر لوگ اپنی مجبوریوں کو دیکھ کے اپنے حالات کے ہاتھوں اپنے اپنے بڑوں کی باتیں سن کے ان کی یہ غلط نظریے کی وجہ سے آپ نے کسی بھی فن کا خون کر دیتے ہیں اور وہ اسی راستے پر چل پڑتے ہیں کہ کوئی بھی نوکری ملے وہ کرنی ہے اور اس سے بھی بڑا المیہ یہ ہے کہ پھر وہ اس نوکری کو مجبوری بھی کرتے ہیں کہ نوکری اس لیے کرتے کے چھوڑ دی تو کیسے وہ سب کی باتوں کا جواب دے گا کیسے وہ اپنے گھر کے اخراجات کو پورا کرے گا۔اور یہ شروع کہاں سے ہوا صرف اس سوچ سے جو ایک بچے کے ذہن میں بچپن سےبٹھا دی گئی تھی کہ نوکری بہت ضروری ہے ہمارے معاشرے میں جینے کے لیے اور اسی سوچ کو لے کر بچہ تعلیم کو ایک غلط نظریے سے دیکھتا ہے اور نوکری کے لئے پڑھتا ہے نہ کہ تعلیم کو علم کے لیے
اور یہی سوچ کی غربت ہمارے معاشرے کے بہت سارے قابل لوگوں کی سوچ کو مجبوریوں تلے روند کر ان کو غلط سمت لے جاتی ہے اور اسی وجہ سے پہلا موقع ملنے پر ہیں وہی بچہ جس کے ذہن میں وہ بات بٹھا دی گئی تھی وہ اسی موقع کو چنتا ہے نہ کہ وہ اپنی قابلیت کے مطابق اپنے لیے جس کے لیے وہ بنا ہے اس کو اس کی کوشش کرے وہ پھر اسی رستے پہ چل پڑتا ہے اور اس سے اپنا نقصان تو ہوتا ہی ہے لیکن ہمارا معاشرہ ایک قابل انسان کی قابلیت سے محروم ہو جاتا ہے۔ اس کے لئے ہمیں چاہئے کے ہم اپنی اور اپنے بچوں کی سوچ کو بدلیں ان کو ایک روشن سوچ دیں ان کو تعمیری سوچ دیں کہ وہ تعلیم کو علم کے لئے حاصل کریں۔جب ہم اپنی قابلیت کے مطابق اور اپنی پسند کی جگہ پر پہنچ کر وہاں پر کام کریں گے تو وہ ہم خوش دلی سے اور بہتر طریقے سے کر پائیں گے بجز اس کے کہ جو ہم زبردستی کر رہے ہوں۔شکریہ