لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ حزب اللہ کے پاس موجود میزائیلوں کی نشانہ بنانے کی صلاحیت میں دوگنا اضافہ ہو چکا ہے.انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کے اندر ہم ہر مقام کو نشانہ بنانے کی قدرت رکھتے ہیں. اسرائیلیوں کو زمینی’ دریائی اور فضائی حملے کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیئے.
انہوں نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عظیم انسان تھے جنہوں نے داعش جیسی دہشت گرد تنظیم کا عراق اور شام میں مردانہ وار مقابلہ کیا اور انہیں شکست فاش سے دچار کیا.حسن نصر اللہ نے فلسطین کے متعلق قاسم سلیمانی کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے درمیان روابط کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا.حزب اللہ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ 2006 میں اسرائیل کے ساتھ جنگ میں قاسم سلیمانی نے بڑا اہم کردار ادا کیا. ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ہم نے روس سے کورنٹ میزائیل مانگے تھے لیکن انہوں نے ہمیں دینے سے انکار کر دیا لیکن انہوں نے یہ میزائیل شام کو دیئے اور بشار اسد نے یہ میزائیل ہمیں دیئے. ان میزائیلوں کی بدولت جنگ کا پانسہ پلٹ گیا.
سید حسن نصر اللہ نے امریکی حملے میں مارے جانے والے عراقی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخصیت بھی قاسم سلیمانی کی طرح بڑے انسان تھے اور لوگ ابھی انکی خدمات کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں.
MASHALLAH BHT KHUBSURAT
شکریہ