نہر زبیدہ
یہ پتھری نالہ، عرفات کے مقام پر، اس کی باقیات ہیں جو پہلے نہر زبیدہ کا حصہ ہوا کرتی تھی۔ اس نہر کو عباسی ملکہ زبیدہ بنت جعفر نے 9ویں صدی کے اوائل میں حاجیوں کے لیے پانی فراہم کرنے کے لیے شروع کیا تھا۔ اسے ’’نہر زبیدہ‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
زبیدہ کون تھیں؟
زبیدہ بنت جعفر بن منصور پانچویں عباسی خلیفہ ہارون الرشید کی بیوی تھیں۔ وہ بے حد دولت مند تھیں لیکن ذاتی تقویٰ اور عاجزی کی وجہ سے بھی مشہور تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ عراق میں اس کے محل میں اس کے رہنے والے کوارٹر قرآن کی تلاوت کرنے والی خواتین کی وجہ سے شہد کے چھتے کی طرح لگ رہے تھے۔ زبیدہ نے اپنی زندگی انسانی ہمدردی کے کاموں میں وقف کر دی لیکن اس کا سب سے بڑا کارنامہ 900 میل طویل حجاج کے راستے کو بہتر بنانا تھا جو کوفہ کو مکہ اور مدینہ سے ملاتا تھا۔ یہ ’دربِ زبیدہ‘ کے نام سے مشہور ہوا۔
سال 809 عیسوی (193 ہجری) میں زبیدہؓ پانچویں حج پر گئیں۔ اس سال مکہ مکرمہ میں خشک سالی ہوئی اور اس نے مقامی آبادی اور حاجیوں پر تباہ کن اثرات دیکھے۔ صورت حال سے رنجیدہ ہو کر اس نے فوراً حل طلب کیا۔ اس بحران کو حل کرنے کے لیے مختلف علاقوں سے انجینئرز اور ماہرین کو کام میں لایا گیا۔ انہوں نے حنین کے چشمے سے ایک نہر کی تعمیر کی تجویز پیش کی جو مشرق میں 95 کلومیٹر دور تھی۔ تاہم، پتھریلی اور بنجر زمین کی وجہ سے سطح پر نہر بنانا ممکن نہیں تھا۔ اس کے بجائے، انجینئرز نے ایک آبی نالی بنانے کا انتخاب کیا جو ایک سرنگ کے ذریعے پانی کو بہا کر مختلف وقفوں پر فراہم کرتا ہے جہاں ضرورت ہوتی ہے۔
نہر زبیدہ کی تعمیر
زبیدہ نے پوری وادی حنین خرید لی تاکہ اس کے آبی وسائل کو استعمال کیا جا سکے۔ انجینئرنگ ایک بہت بڑا کارنامہ تھا، جس کے لیے پتھریلی پہاڑیوں پر وسیع کھدائی اور تعمیر کی ضرورت تھی۔ سارا خرچہ زبیدہ نے پورا کیا۔ سوانح نگار ابن خلقان کے مطابق، جب اسے اخراجات کے بارے میں خبردار کیا گیا تو اس نے جواب دیا کہ وہ اس کام کو انجام دینے کے لیے پرعزم ہے
کئی سالوں کے تعمیراتی کام کے بعد نہر کو کوہ عرفات اور پھر منیٰ اور مزدلفہ کے میدانوں تک پھیلا دیا گیا۔ مجموعی طور پر، یہ تقریبا 35 کلومیٹر طویل تھا. یہ نہر ایک ہزار سال سے زیادہ عرصے تک مقامی لوگوں اور زائرین دونوں کی خدمت کرتی رہی
نہر کا زوال
نہر کو بتدریج نظر انداز کیا گیا اور دراڑیں اور رساؤ کے نتیجے میں اس کا کام ختم ہو گیا۔ 1980 تک پانی مکمل طور پر خشک ہو چکا تھا۔ سعودی حکومت کی جانب سے نہر کا کچھ حصہ بحال کرنے کی بظاہر تجاویز موجود ہیں۔
حوالہ جات: ArabNews.com، Lifeofarabs.com