پاکستان اور یو این او 1947 سے

In دیس پردیس کی خبریں
December 31, 2020

اب کوئی بھی قوم دنیا میں الگ تھلگ نہیں رہ سکتی ہے اب خاص طور پر ایک دوسرے پر باہمی انحصار کر رہی ہے ‘خاص طور پر سیاسی اور معاشی طور پر امن اور جنگ اب بڑے پیمانے پر بین الاقوامی امور ہیں۔

قیام پاکستان کے دن سے ہی پاکستان پوری دنیا سے دوستی کے لئے اچھے تعلقات کی کوشش کر رہا ہے اور ہر طرح کی ناگوار دوستی ان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی پرنسپل نہیں ہے اور وہ دوسری اقوام کے ساتھ اپنے تعلقات میں مستقل اصولوں کی پیروی کرتی رہا ہے پاکستان نے اس دنیا میں امن و سلامتی کے لیا بہت اقدامات اٹھائے اور یونائیٹڈ نیشن کے امن مشن کا بھی حصّہ ہے پاکستان نے جہاں دنیا میں امن و امان میں اپنا کردار ادا کیا وہاں مظلوم مسلمانوں کی آواز بھی بنا جس میں کشمیر اور فلسطین سرفہرست ہیں اور ان مسلمانو کی آواز بن کر دنیا میں ان کے مطالبات کو اوجاگر کیا ۔

اپنی سالگرہ سے ہی پاکستان یونائیٹڈ نیشن کا وفادار رکن بن گیا ہے ، پاکستان نظریات پر یقین رکھتا ہے اور ان پرنسپلز کے بارے میں جن اصولوں پر پاکستان نے رکنیت حاصل کی ہے ، اس کی رکنیت کے مختصر عرصے میں ہی انہوں نے یونائیٹڈ نیشن میں ایک قابل احترام مقام حاصل کیا ہے۔پاکستان مستقل طور پر ایشیاء کی پسماندہ قوم کا خاص طور پر دنیا کے مسلمان ممالک جن کے خلاف طاقتور قوتیں سازشیں کررہی ہیں اور انکے حق اور حقوق کو تسلیم نہیں کرتے اور ان پے ظلم و ذیادتی کر رہے ہیں پاکستان ان سب ممالک کی کھل کر حمایت کرتا ہے اور ان ممالک کو ہر طرح کی سپورٹ دیتا ہے۔

پاکستان معاشی اور سماجی کونسل اور مختلف مذہبی کمیشن اور خصوصی ایجنسیوں جیسے عالمی خوراک اور زرعی تنظیم کے عالمی ادارہ صحت کے ممتاز ممبر بن جاتے ہیں.ایسے تو پاکستان نے ہر جگہ اپنا مثبت تشخص اجاگر کیا اور پاکستان کے حالیہ کچھ اقدامات سے پاکستان اور ابھر کر دنیا میں ایک زمدار ملک کے طور پر سامنے آیا جسکو دنیا نے تسلیم کیا۔اقوام متحدہ کی تعلیمی سائنسی اور ثقافتی تنظیم بین الاقوامی مزدور تنظیم وغیرہ۔ وہ بین الاقوامی بینک اور مانیٹری فنڈ کی رکن بن چکی ہے جس نے اس بینک سے اس کی رقم کی قیمت کے اعتراف کو 1952 میں پورے اسٹارل بلاک کی مخالفت کے خلاف حاصل کیا تھا۔ 1954 میں سکیورٹی کونسل ند میں نشست جناب جعفر اللہ خان بین الاقوامی عدالت کے ججوں میں سے ایک منتخب ہوئے تھے۔

تحریر:: ملک جوہر

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram