سیاحت اور پاکستان میں سیاحت کا پس منظر

In عوام کی آواز
December 31, 2020

* سیاحت اور پاکستان میں سیاحت کا پس منظر *

سیاحت کا تعارف 
سیاحت موجودہ دور میں انسان کی ایک اہم ثلاثی سرگرمی بن چکا ہے ، جسے دور جدید میں بلاشبہ ایک انڈسٹری کا درجہ دیا جانے لگا ہے ۔ البتہ سیاحت ایک انڈسٹری نہیں ہے جس میں مصنوعات سازی کی جاتی ہے یا دستیاب خام مال کی ہیئت میں تبدیلی کی جاتی ہے ، بلکہ یہ وہ صنعت ہے جس میں ملکی اور غیر ملکی سیاح کسی علاقے یا ملک کی سیاحت کرتے اور وہاں کے نظاروں ، جگہوں ،مقامات اور شہروں اور دیہات سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔

اس حوالے سے وہ مقامی لوگوں سے بہت سی خدمات ، جیسے : رہائش، خوراک، نقل و حمل اور دیگر سہولیات حاصل کرتے ہیں اور ان خدمات کے لیے باقاعدہ ادائیگی کرتے ہیں ۔ یوں سیاحت وہ انڈسٹری ہے جو ثلاثی سرگرمیوں میں شمار ہوتی ہے اور اس حوالے سے روزی کمانے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول کا ایک اہم ذریعہ ہے ۔ سیر و سیاحت کے شعبے نے دوسری عالمی جنگ عظیم کے بعد بڑی تیزی سے ترقی کی ، خصوصا مغربی یورپی ممالک اور شمالی امریکہ میں اس صنعت نے بڑی تیزی سے فروغ حاصل کیا ۔ مگر آج سیروسیاحت کم و بیش دنیا کے تمام اہم خطوں میں پھیل چکی ہے اور ہر سال لاکھوں ،کروڑوں لوگ سیاست کرتے ہیں ۔ اس طرح بہت سے اہم معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کا باعث بنتے ہیں ۔

سیاحت ملکی اور عالمی سیاسی صورتحال سے براہ راست متاثر ہوتی ہے ۔ امن و امان، معاشی و سیاسی استحکام اس صنعت کے فروغ کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ بدقسمتی سے اکیسویں صدی کے آغاز سے عالمی امن، سلامتی اور معاشی استحکام کے حوالے سے پیدا ہونے والی منفی صورتحال نے اس صنعت پر بھی منفی اثرات مرتب کیے ہیں ، مگر اس کے باوجود آج بھی سیروسیاحت انسان کی ایک اہم ثلاثی معاشی سرگرمی ہے، جس کے فروغ کے لیے بہت سی عالمی تنظیمیں، ادارے اور ملکی ایجنسیاں کام کرتی ہیں۔ ایسی بہت سی تنظیمیں اور ادارے کم و بیش ہر ملک اور خطے میں قائم ہیں جو سیاحت کے فروغ اور اس حوالے سے باہمی تعاون میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ پاکستان بھی اس حوالے سے مستثنیٰ نہیں ہے، جو عالمی سیاحتی تنظیموں سے وابستہ ہونے کے ساتھ ساتھ اندرون ملک بھی سیاحت کے شعبے کی ترقی ا و رترویج کے لیے مسلسل کوشاں ہے ۔

پاکستان میں سیاحت کا پس منظر

پاکستان میں سیاحت کا آغاز قیام ملک کے وقت ۱۹۴۷ء میں ہی شروع ہو گیا تھا، جب ۱۹۴۷ء میں ملکی وفد نے پیرس میں منعقدہ عالمی سیاحت کی تنظیم کی کانفرنس میں بھی لینا شرکت کی ۔ ۱۹۴۹ء میں پاکستان باقاعدہ طور پر عالمی تنظیم سیاحت کا ممبر بن گیا ۔ حکومت پاکستان نے ملک میں سیاحت کے شعبے کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے قیام ملک کے فورا بعد اس شعبے کی ذمہ داری پاکستان ریلویز کو سونپ دی جو ایک عرصے تک ملک کی سیاحت کے حوالے سے خدمات فراہم کرتا رہا ۔ ۱۹۶۴ء میں ملک میں سیاحت کی ذمہ داری سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حوالے کر دی گئی اور بعد میں ۱۹۷۰ء میں اس شعبے کی ترقی اور ترویج کے لئے ایک خود مختار ادارہ : پاکستان ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ یہ ادارہ وزارت سیاحت و امور نوجوانان کے تحت کام کرتا ہے اور ملک میں سیر و سیاحت کے شعبے کی ترقی و فروغ کے لئے سرکاری سطح پر خدمات فراہم کرتا ہے ۔ پاکستان ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے علاقائی دفاتر، تفریحی مقامات، ہوٹلز اور ریسٹ ہاؤسز ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ہیں جو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو سیاحت کے حوالے سے بہت سی خدمات اور سہولیات فراہم کرتے ہیں ۔

/ Published posts: 7

I am Student of Bsc & I fond of Writing

Facebook