Skip to content

بجلی کے صارفین پر 93 ارب روپے کا بوجھ

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔ نیپرا کے مطابق اپریل 2022 تک بجلی کی قیمت کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے صارفین پر 93 ارب 95 کروڑ 70 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر 2022 سے ہوگا، 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ اضافہ 4 ماہ میں اقساط کی صورت میں وصول کیا جائے گا۔ یہ کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا۔

ایف سی اے میں کمی
نیپرا نے کہا کہ ایف سی اے (فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ) میں کمی لائف لائن صارفین، 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین، زرعی صارفین اور ای وی سی ایس (الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن) کے علاوہ تمام صارفین کی کیٹیگریز پر لاگو ہوگی۔ پاور سیکٹر کے ریگولیٹر نے 29 ستمبر کو ایک عوامی سماعت کی۔ اس کے علاوہ، آیا کے الیکٹرک نے اپنے پاور پلانٹس کو ڈسپیچ کرتے وقت میرٹ کے حکم پر عمل کیا تھا؟

سستی توانائی کے ذرائع کی شمولیت
سماعت کے دوران اتھارٹی نے نوٹ کیا کہ کے ای کی اپنی پیداوار کی لاگت اس کی خریدی گئی توانائی کی قیمت سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔ استفسار پر، کے ای نے وضاحت کی کہ اس نے سستے توانائی کے ذرائع بشمول قابل تجدید ذرائع کو شامل کرنے کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ تیار کیا ہے۔ کے الیکٹرک نے جمع کرایا کہ وہ 2030 تک 1,182 میگاواٹ قابل تجدید ذرائع شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ستمبر کے شروع میں، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے-الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی کے ٹیرف میں 4.87 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری دی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *