ہر انسان میں اللہ تعالیٰ نے فطری طور پر اولاد کی محبت رکھی ہے -شادی کابنیادی مقصد بھی افزائش نسل ہی ہے ۔ لیکن اولاد کے نہ ہونے کی صورت میں انسان کو ناشکری اور احساس کمتری میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے- بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوکر صدق دل سے دعائیں مانگنی چاہیے- علاج معالجہ جاری رکھتے ہوئے نیک اعمال اور خصوصی وطور پر یہ چند باتیں جو آپ کو بتائیں گے اگر آپ کر لیتے ہیں تو انشاء اللہ دنیا کی کوئی طاقت آپ کو بے اولاد نہیں رکھ سکتی ہے
آ پ نے پہلا کام یہ کرنا ہے کہ “سورۃ انبیاء “کاورد کرنا ہے -ہر نماز کے بعد 7مرتبہ یہ آیت “رب لاتذرنی فردا وانت خیر الوارثین” دوسرا کام یہ کرناہے کہ باکثرت “استغفار”پڑھتے رہیں– کم ازکم100بار صبح اور 100بار شام کو پڑھنے کا اہتمام کریں۔تیسرا کام آپ نے جو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ “صلاۃ الحاجت” پڑھنے کا اہتمام کریں-جس شخص کو اللہ تعالیٰ سے خاص حاجت یا کسی بندے سے خاص کام پیش آجائے تو اس کو چاہیے کہ خوب اچھی طرح وضو کرے -اور پھر دو رکعت اپنی حاجت کی نیت سے نماز حاجت پڑھ لے- اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمدوثناء بیان کرے اور درود شریف پڑھے- اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے دعا کرے- چوتھا کام یہ کرنا ہےکہ اپنی وسعت کے مطابق “صدقہ دینے کا اہتمام کریں– صدقہ بلاؤں اور مصیبتوں کو ٹالتا ہے ۔
حضرت عمر ؓ سے روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صدقہ دو -اور اپنے مریضوں کا صدقے کے ذریعے سےعلاج کرو ۔ اس لیے کہ صدقہ بیماریوں اور پریشانیوں کو دور کرتا ہے ۔
سورۃ نوح میں حضرت نوح ؑ نے اپنی قوم کواستغفار کی ترغیب دیاور اس کے فوائد بیان کیے ہیں ۔ جس کا ترجمہ یہ ہے کہ
چنانچہ میں نے کہا کہ اپنے پروردگار سے مغفرت مانگو یقین جانو وہ بہت بخشنے والا ہے- وہ تم پر آسمان سے خوب بارشیں برسائے گا اور تمہارے مال اور اولاد میں ترقی دے گا- تمہارے لیے باغات پیدا کرے گا-اور تمہاری خاطر نہریں مہیا کرےگا ۔