Skip to content

انتقام (حصہ اول)

  انتقام

اسلام علیکم گھر میں داخل ہی مائرہ نے مسکراتے ہوئے زوہا بیگم اور بی جان کو سلام کیا اس کی مسکراہٹ دیکھتے ہوئے بی جان بولی جاب مل گئ کیا ؟ بی جان ک سوال پے مائرہ کی مسکراہٹ گہری ہو گئ جی بی جان اللہ پاک کا شکر ہے

٭٭٭٭

پھپھو جان آپ فکر نہ کریں میں اپنے پاپا کی ھالت کا بدلہ صرور لوں گا شکاری میرے ہاتھ آ گیا ہے بس کچھ دن کی بات ہے اب پھر میرے پاپا کے گہنگار میرے سامنے ہوں گےشاہ میر تنفر بھرے لہجے میں اپنی پھپھو سے کہہ رہا تھا جس پر رامین بیگم شاطرانہ انداز میں مسکرا دی

٭٭٭٭

مائرہ صبح آفس کے لیے گھر سے نکلی بس سٹینڈ پر بس کا ینتظار کر رہی تھی بس آنے میں کچھ وقت چونکہ صبح صبح کا وقت تھا یس لےع سڑک پر اکا دکا لوگ تھے مائرہ ویٹنگ چیئرز پر بیٹھنے کا سوچ ہی رہی تھی ک اچانک ایک تیز رفتار کار عین اس کے پاس آ کے رکی اس میں سے دو آدمی نکلے اسکو کار میں دھیکلا اور گاڑی بھگا لے گے وہ چینخنا چاہتی مگر کلوروفام سے بھرے رومال نے اسے دنیا خرد سے بیگانہ کر دیا

٭٭٭٭

زوہا بیگم جلے پیر کی بلی کی طرح صحن میں ادھر سے ادھر چکر کاٹ رہی تھی بی جان بھی پریشانی سے مسلسل دروازے کی طرف دیکھے جا رہی تھی بی جان رات کے 9 بج گے ہیں میں کےا کروں مجھے  بتائیں نہ مائرہ اتنی لاپرواہ تو نہیں ہے کے اپنا فون بند کر دے نئی نوکری ہیں نہ جانے کیسے لوگ ھیں میرا دل بیٹھا جا رہا ھیں بی جان ۔ بی جان خود پریشان تھی وہ کیا کہتی رات اسی طرح ینتظار میں کٹ گئی مگر مئرہ کا کچھ پتہ نہ چلا

٭٭٭٭

موبائل کی مسلس بجتی بیل پے شاہ  میر نے لیپ ٹاپ سے نظریں ہٹائے بغیر موبائل  کو پکڑ کر کال ریسیو کی دوسری طرف شاید کسی کام کے پورا ہونے  کی اطلا ع ملی تھی جس پر شاہ میر کے چہرے پے فاتحانہ مسکراہٹ آ گئی

3 thoughts on “انتقام (حصہ اول)”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *