ایک شہزادی کی کہانی

In افسانے
January 18, 2021

ایک شہزادی کی کہانی

شادی سے ایک دن پہلے شہزادی اپنے باغ میں ٹہل رہی تھی_ کہ اچانک شہزادی کی نظر گلاب کے پھولوں پر پڑی جس پر شبنم کےقطرے چمک رہے تھے _

شہزادی بھاگتی ہوئی بادشاہ کے پاس آئی اور کہا کہ میں اپنی شادی پر شبنم قطروں سے بنا تاج پہنوں گی_
بادشاہ نے کہا کہ بیٹی آپ کے لیے تو ہیرے کا تاج بنایا گیا ہے _

مگر شہزادی نے کہا کہ تاج پہنوں گی تو شبنم کے قطروں کا ہی ورنہ شادی نہیں کروں گی_بادشاہ شہزادی کی اس ضد سے کافی پریشان ہوا_کیونکہ بادشاہ نے پورے ملک میں شادی کے دعوت نامے دے دیے تھے_

بادشاہ نے فوری طور پر ملک بھر کے سنار بلوائے اور کہا کہ مجھے شہزادی کے لیے شبنم کے قطروں کا تاج بنا کے دو_سناروں نے کہا اے بادشاہ سلاسلامت: یہ تو ناممکن سی بات ہے مگر بادشاہ نے کچھ نہ سنا_

ایک بوڑھے سنار نے کہا کہ میں شہزادی کے لیے تاج بناؤں گا اور وہ بھی شبنم کے قطروں کا تاج ہوگا_بادشاہ بہت خوش ہوا کہ اب شہزادی شادی کےلیے رضامند ہو جائے گی _

بوڑھا سنار شہزادی کے کمرے میں آیا اور شہزادی سے کہا: کیا آپ کو شبنم کے قطروں کا تاج چاہئے؟
شہزادی نے خوشی سے کہا: جی مجھے شبنم کے قطروں سے بنا ہوا تاج ہی چاہئے_

سنار نے کہا: آپ میرے ساتھ باغ میں آئیں اور اپنی پسند کے قطرے چن کر دیں تاکہ آپ کی پسند کا سب سے بہترین تاج بن سکے_شہزادی جس قطرے کو بھی پسند کرکے ہاتھ لگاتی تو وہ ہاتھ پر پانی پانی ہو جاتا ،تب جاکر شہزادی کو معلوم ہوا کہ میں ایک ناممکن بات کی ضد کر رہی تھی_

شہزادی نے بوڑھے سنار سے معافی مانگی اور باپ سے بھی معافی مانگی بادشاہ نے شہزادی کے سر پر پیار سے ہاتھ پھیرا اور ہیرے کا تاج پہنا کر کہا کبھی کبھی ہم جس چیز سے دل لگا لیتے ہیں وہ بہت عارضی اور ناپید ہوتی ہے جبکہ اس سے کئی درجے بہترین چیز کو ہم نظر انداز کر رہے ہوتے ہیں_

اخلاقی سبق

یہ دنیا ایک شبنم کے قطرے کی مانند ہے جس کے پیچھے ہم لوگ بھاگ رہے ہیں_اس دنیا کی کوئی حقیقت نہیں ہے یہ دنیا ایک دن فنا ہونے والی چیز ہے_ مگر وہ ہیرے کا تاج جو اس شبنم کے قطرے سے کہیں زیادہ قیمیتی ہے اس کو ہم نظر انداز کررہے ہیں_