کوئٹہ (پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ جام کمال بی این پی اور سردار اختر جان مینگل فوبیا اورسیاسی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اسی لئے آئے دن بلوچستان نیشنل پارٹی کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے رہتے ہیں جس سے یہ امر واضح ہے کہ وہ عوام کی خدمت میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں جام اینڈ کمپنی جیسے سیاسی یتیم اپنی دکانداری چمکانے کیلئے سیاسی اختلاف کوبھونڈے انداز میں پیش کر کے اپنا سیاسی قد بڑھنا چاہتے ہیں یہ طرز سیاست ان کے آقاﺅں کا بھی شیوا رہا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی آقاﺅں ‘ پارٹیوں ‘ نظریوں کو تبدیل کرنے والے کے اپنے مستقبل کو سیاسی خطرہ لاحق ہے جس کی وجہ سے وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اب انہیں پتہ ہے کہ پاکستان میں کوئی ایسی پارٹی نہیں رہی جس میں موصوف جا کر عوام کو دھوکہ دے سکیں کبھی آمروں کے روپ میں ‘ کبھی چوہدری برادران ‘ کبھی میاں نواز شریف کی سیاسی پناہ گاہ کے بعد اب کوئی ایسی پارٹی نہیں بچی جو ان سیاسی مسافروں کو پناہ دے ان کا سیاسی سفر اور نظریہ اقتدار کے ایوانوں تک محدود ہے صوبائی حکومت کی نااہلی ‘ عوام خدمت میں مکمل طور پر ناکامی اور عوامی پذیرائی نہ ہونے کی وجہ سے وہاں پہنچ چکے ہیں کہ انہیں بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل ‘ پارٹی جھنڈے اور پارٹی مقبولیت پذیرائی سے وہ ذہنی اضطراب کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ موصوف شاہد بھول گئے ہیں کہ ماضی میں جب وہ وزیر مملکت تھے تو وہ کون سے آقاءتھے جن کی وہ بولی بولتے تھے اور اب کن کی بولی بول رہے ہیں اصل اور حقیقی تضاد مفادات کی خاطر یہاں پایا جاتا ہے بی این پی پی ڈی ایم میں یا کسی اور اتحاد کا حصہ ہو ہمیشہ بلوچ قوم کے قومی حقوق کے حصول بلوچستان کی سرزمین کی دفاع و جغرافیہ کی بقاءسلامتی اور حقیقی اور نظریاتی موقف کا پرچار کرتے رہیں ہیں پنجاب ہو ‘ سندھ ‘ خیبرپختونخواء‘ آمر دور ہو یا سول ڈکٹیٹر پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے ہمیشہ حق و سچائی اور اصولی موقف ‘ اجتماعی قومی مفادات ‘ لاپتہ افراد سمیت بلوچستان کے تمام جملہ مسائل کے حوالے سے ان کا اور پارٹی کا موقف ہمیشہ غیر متزلزل رہا ہے یقینا موصوف آج کل ذہنی پریشانی کا شکار ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل بلوچستان ‘ ملکی و بین الاقوامی سطح پر مقبولیت بڑھ گئی ہے سیاسی بونے جان چکے ہیں کہ وہ سیاسی یتیم بن چکے ہیں ہم انہیں مشورہ دیتے ہیں کہ اپنی ناکامیوں کومنفی پروپیگنڈہ سے چھپانا ممکن نہیں موصوف کے بیان سے ان کے آقاءہی خوش ہو سکتے ہیں وہ ان کی خوشنودی حاصل کریں شاید مستقبل میں سیاسی بونوں کو سیاسی پناہ گاہ کوئی مل سکے مگر اب انہیں نا کوئی آقاء‘ نا کوئی پارٹی ملے گی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر بلوچستان کے قومی دوست ‘ وطن دوست سیاسی قوتوں نے واضح کر دیا ہے کہ بلوچستان کے سیاسی مسافروں مفادات کی خاطر اپنے آقاﺅں کو تبدیل کرتے ہیں ہر دور میں مختلف گن گاتے ہیں ان پر پابندی لگائی جائے کیونکہ ماہی باپ بھی اب ان کے لئے کچھ نہیں کر سکتے۔
Thursday 7th November 2024 10:34 am