ایک بات بڑی ہی خوبصورت اور سمجھنے والی ہے یہ ہر مقرر مبلغ سپیکر کے لیے نکتہ سمجھنا بڑا ضروری ہے یہ میرا تمام سننے والوں اور اصلاح کرنے والے افراد کے لیے چھوٹا سا گفٹ ہے جب بھی آپ سامنے والے کو بدلنا چاہتے ہیں اور آپ نفرت سے بدلنے کی کوشش کرتے ہیں آپ نہیں بدل سکتے بڑی دنیا وہ تعصب رکھ کر جس کو برا سمجھا جاتا ہے بدلنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ک۔کسی کا گناہ ہو سکتا ہےکسی کی غلطی ہو سکتی ہے گنہگار یا غلط بندے کو اتنی گنجائش دیجئے کہ وہ اپنی اصلاح کرلےہم کیا کرتے ہیں ہم اس بندے سے اختلاف کرتے ہیں
یاد رکھیں کوئی برا یا اچھا نہیں ہوتا لیکن اس کا جو کردار ہے جس پر وہ زندگی گزار رہا ہے وہ اصل میں بدلنے کی ضرورت ہوتی ہے نہ کہ ہم یہ سوچیں کہ ہم اس بندے کو بدل سکتے ہیں کوئی بچپن سے دہشت گرد نہیں ہوتا اس کی زندگی میں حالات ایسے ہیں کہ وہ دہشتگرد بن جاتا ہے ہمیشہ انسان کے برے مزاج سے نفرت کرنی چاہیے نہ کہ اس انسان سے جیسے اگر میں کہوں کہ مجھے بے قدرا بندہ اچھا نہیں لگتا اب اصل بات کیا ہے کہ مجھے بے قدری کا مزاج اچھا نہیں لگتا مجھے وہ لوگ جو رابطہ ختم کر کے پاگل پن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور منفی سوچ پھیلانے لڑتے ہیں مجھے اچھے نہیں لگتے مجھے ان کا مزاج اچھا نہیں لگتا
مجھے یہ مناسب نہیں لگتا کہ آپ نے کسی سے فائدہ لیا اور آپ کچھ عرصے بعد اسے اک نالج ہی نہ کریںجیسے میں کہتا ہوں کے آپ نے کسی استاد سے ملنے جانا ہے تو آپ ان کے لیے خالی ہاتھ لے کر نہ جائیں ان کے لیے کوئی کھانے کی چیز کا کوئی اور چیز لے کر جائیں .
اس سے محبت بڑھتی ہے یہ علامت ہے کہ میں منظور کر رہا ہوں میں اس سے کہ میں نے ان سے کچھ سیکھا ہے یہ علامت ہے کہ میں ان کا قدردان ہوں انہوں نے میری زندگی میں کوئی ویلیو ایڈ کیا ہےاصل مسئلہ ہمارے یہاں اکثر یہ ہے کہ ہم لوگ اپنی مرضی سے اپنے کئے سے لوگوں کو بدلنا چاہتے ہیں
آپ دیکھیں گے کرونا آیا کرونا سے دنیا میں بڑی تباہی ہوئی کچھ دنیا میں آٹے میں نمک ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہمیں کرونا نے اس طرح ایک ماہ میں بدل دیا کہ ہم بالکل ہی بدل گئے لیکن آپ کو بڑے مہربانی ایسے ملیں گے جو اتنے بڑے تباہی اور اتنے بڑے لاک ڈاؤن کے بعد بھی نہیں بدلے
لوگوں کو موت کا خوف لوگ ڈون دنیا رک گی یہ نہیں بدل سکا تو کیا گارنٹی ہے کہ آپ کی بات اسے بدل دےآپ کو دل بڑا رکھنا چاہیے خبر نہیں ہے کہ آپ کی آج کی ہوئی بات کل کو کب رنگ لے آئے کل کسی وقت کسی کا بدلاؤ آجائے آپ جس سے محبت کرتے ہیں جس سے بدلنا چاہتے ہیں اسے ایک اصطلاح کے طور پر کہیں اور سمجھائیں اور باقی اللہ پر چھوڑ یں اور دعا بھی کریں محبت کی بہترین شکل دعا ہےایک جنس کی کئی شکلیں ہوسکتی ہیں جیسے گندم کی کئی شکلیں ہیں ایک شکل آٹا ہے اس کی دوسری شکل دلیا ہے بسکٹ بھی اس کی شکل ہیں اور ایک روٹی بھی ہے تو یہ کہ آپ نفرت سے کسی کو بدل نہیں سکتے کہ یہ راز میں نے بڑی محنت سے سمجھا تبلیغ کرنے والے اصلاح کرنے والوں کو سمجھنا چاہیے بات کرنے سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ آپ سے محبت کا تعلق ہونا چاہیے وہ محبت ہونی چاہیے اگر آپ کی محبت ہوگی تو آپ کا تھوڑا سا بھی کہا اثر کرے گا.
اگر آپ نفرت کرتے ہیں تو آپ اسے بدل نہیں سکتے ہیں اب بات اصل یہ ہے کہ انسان کی ترجیحات کیا ہونی چاہئے ترجیحات دو طرح کی ہوتی ہیں ایک زیادہ لمبے عرصے کی طبیعت ہوتے ہیں جو زیادہ عرصے کے لیے ہوتی ہیں ان میں آ جاتا ہے کہ میں اپنے ایمان کا خیال رکھوں گا ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کروں گا اور بھی بہت کچھ اب جو تھوڑے عرصے کی ترجیحات ہیں وہ وقت کے ساتھ بدلتی رہتی ہیںجیسے آپ گھر سے باہر ہیں پر آفس میں کام میں ہیں اور گھر سے کال آئے اور مسز کہیں کہ آج آپ نے جلدی آنا ہے کہ آج بچوں نے چھوٹی سی پارٹی رکھی ہے.
بچوں کی ایکٹیویٹی رکھیں اب آپ سوچیں گے کہ اگر آپ اسے اہمیت نہیں دیں گے تو بچوں کی خوشی دوگنا نہیں ہوگی اور آپ گھر آنے کو ترجیح دیتے ہیں ترجیحات ہر کسی کی وقت کے ساتھ مذاق کے ساتھ اور ضرورت کے ساتھ بدلتی رہتی ہیں
نیوز فلیکس 08 مارچ 2021