دہشت گردی کیا ہے؟ اور اس سے کیا نقصان ہوا پچھلے 18 سال سے پاکستان دہشت گردی جیسی بہت بُری بیماری کا شکار تھا۔ عام لوگوں پر ظلم و ستم اور بے گناہ لوگوں کو مارنے والے بد خصلتوں کو دہشت گرد کہتے ہیں۔ جو بِلا وجہ کسی دوسرے انسانوں پر بہت بُرا سلوک کرتے اور مارتے ہیں۔ اس نے ملک پاکستان میں بہت تباہی مچا رکھی تھی اور عام آدمی کا جینا بھی بہت مشکل ہوگیا تھا۔ یہ پاکستان کے پہاڑی علاقوں اور سندھ کے مختلف شہروں اور لاہور میں بھی بہت زیادہ کی جاتی تھی اور بہت ہی پریشان کن زندگی ہوگئی تھی ۔
حکومتوں نے بہت کوششیں کیں لیکن ناکام رہتی تھی اور وہ چھپ کر آتے اور فائرنگ کردیتے یا بم بلاسٹ کردیتے تھے۔ اس سے بہت سی جانے جاتی تھیں۔ یہ بہت سے انتشار پسند عناصر کرواتے تھے جن کو دوسرے عام لوگوں کے ہوتے ہوئے ختم کرنا بہت ہی مشکل کام تھا اور پاکستان بہت بُری طرح ان معاملات میں پھنس کر رہ گیا تھا۔ اس کی وجہ سے بہت ہی انسان بے گناہ اور جن کا کسی سے کوئی جگڑا ہی نہ تھا وہ بھی مارے گئے۔ اور بہت ہی بڑے مسائل پیدا ہورہے تھے۔ پاکستان میں دہشت گردی عروج پر تھی جس ملک کی سالمیت اور بقا کو خطرہ لاحق تھا۔ شہیدوں کی یاد اور دہشت گردی کیسے بڑھی بہت سے عام شہری جو بے قصور تھے وہ دہشت گردوں کے ہاتھوں سے شہید ہوئے اور انہوں نے بہت دکھ ستم سہے،
اور شدید نقصان بھی اُٹھایا لوگ اپنے پیاروں کو یاد کرتے ہیں اور اُن کی مغفرت کی دعائیں کرتے ہیں۔پاکستان کے عزت ناموس اور عوام کو بچانے کیلئے بہت ہی محنت کی، فوج اور پولیس کے جوان شجاعت اور بہادری کی تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نظرانے بھی پیش کیے تاکہ ملک عزیز سے ظالم دہشت گردوں کو ختم کیا جائے۔ ان شہیدوں کو پوری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ ہمارے ملک میں دہشت گردی کی بڑی وجہ عوام میں عدم برداشت اور صبر کا نہ ہونا ہے .
جس وجہ سے ایسے انتشار پسند عناصر کو موقع ملتا تھا جس کی وجہ سے دہشت گردی بڑھتی تھی۔ اللہ پاک تمام شہیدوں کے درجات بلند کرے آمین۔ دہشت گردی کو روکنے کے لیے اقدامات :پاکستان سے دہشت گردی کا بہت ہی محنت اور مہارت سے خاتمہ کیا گیا۔ اس کے لیے پاک فوج نے بہت ہی محتاط رہ کر دہشت گردوں سے مقابلہ کیا اور اُن کے ٹھکانوں کو تباہ کردیا اور دہشت گردوں کو مار دیا، اس کام کے لیے تقریباَ کچھ عرصہ لگا اس کے لیے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے آپریشن کیا جس کا نام آپریشن ضربِ عضب رکھا گیا اور دشمن دہشت گردوں کو مارا اور بہت باریکی سے ان کی رہشگاہوں پر حملے کیے گے اور بہت سے بُرے انتشار پسند عناصر کو منہ توڑ جواب دیا۔ جس کی وجہ سے ملک پاکستان میں دہشت گردی جیسے ناسور سے جان چھوٹی اور تمام ایسے دہشت گردوں کو اچھی طرح سمجھ آگئی.
کہ ملک پاکستان کوئی مذاق نہیں ہے۔ اس ملک کی عظمت اور اس کے لوگوں کی حفاظت اللہ پاک کی مدد سے بہت اچھے سربراہ فوج کے ہاتھوں میں ہے۔ جب بہت سے دہشت گرد مارے گئے تو ملک میں امن شروع ہوا تو جنرل راحیل شریف بھی اپنے عہدے سے ریٹائر ہوگئے اور اس کے بعد فوج کے کمانڈر جنرل کمر جاوید باجوہ نے حلف اٹھایا اور انہوں نے بھی بہت سے ملکی مفادات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف آپریشن جاری رکھا اور اس کام نام تبدیل کر کے آپریشن ردلفساد رکھا اور انہوں نے بھی بہت سے دہشت گردوں کو ختم کیا اور اُن کے ٹھکانے تباہ کیے۔ جن کی محنت سے آج ہم پاکستان میں امن کی زندگی بسر کررہے ہیں۔ شُکر ہے اللہ پاک کا۔